قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے کیرالہ اور مغربی بنگال کے کئی علاقوں میں ایک ساتھ چھاپہ مارکر القاعدہ کے نو ارکان کو ہفتے کی صبح گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزمین کا قومی دارالحکومت سمیت ملک کے کئی علاقوں میں حملہ کرنے کا منصوبہ تھا۔
ایجنسی نے بتایا کہ تین ملزمین کوکیرالہ کے ایرناکولم سے اور چھ کو مغربی بنگال کے مرشد آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔پوچھ گچھ کےلئے حراست میں لئے جانے کےلئے ملزمین کو کیرالہ اور مغربی بنگال کی عدالتوں میں آج پیش کیا جائےگا۔
ایجنسی نے کہا،’’ابتدائی جانچ کے مطابق سوشل میڈیا کے ذریعہ سے پاکستان واقع القاعدہ کے دہشت گردوں نے انہیں قومی دارالحکومت سمیت ملک کے علاقوں میں بڑے حملے کرنے کےلئے تیار کیا تھا۔‘‘
ان کے پاس سے بڑی تعداد میں ڈیجیٹل آلات،جہادی ادب اور دستاویز ،تیز ہتھیار ،دیشی بم اور حفاظتی جیکٹ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
جانچ ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ گرفتار کئے گئے ملزمین تنظیم القاعدہ کی ہدایات پر عمل کرنے کےلئے کافی فعال تھے۔اس کےلئے وہ فنڈ جمع کرنے کا کام کررہے تھے اور ہتھیار اور دھماکہ خیزمواد خریدنے کےلئے کئی گروپ کے دہشت گردوں کے دہلی جانے کا منصوبہ تھا۔ ان کی گرفتاری سے ملک کے کئی علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں کی سازش ناکام ہوئی ہے۔
این آئی اے نے بتایا ،’’شروعاتی جانچ کے مطابق ،ان لوگوں کو سوشل میڈیا پر پاکستان واقع القاعدہ کے ذریعہ دہشت گرد بنایا گیا تھا۔ ساتھ ہی قومی دارالحکومت خطے سمیت کئی علاقوں پر حملے کرنےکےلئے تحریک دی گئی تھی ۔اس مقصد کےلئے موڈیول فعال طورپر فنڈ جمع کرنے میں لگا تھا اور ہتھیار اور گولا بارود خریدنے کےلئے گینگ کے کچھ اراکین دہلی جانے کے منصوبے بنا رہے تھے۔‘‘
گرفتار کئے گئے ملزمین کے نام ایرناکولم کے مرشد حسن ،یعقوب بسواس ،مشرف حسین اور مرشدآباد کے نجم ثاقب ،ابو صوفیان ،مینل منڈل ،معین الدین احمد،ال معمون کمال اور عطاالرحمٰن ہیں۔
این آئی اے کو مغربی بنگال اور کیرالہ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں القاعدہ کے بین الاقوامی ماڈیول کے بارے میں پتہ چلا تھا۔