انسانی حقوق کمیشن نے 22 مارچ کو میڈیا رپورٹس پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ رام پورہاٹ علاقے کے باگٹی گاؤں میں ایک سیاسی پارٹی کے رہنما کے ایک دیسی ساخت بم حملے میں ہلاک ہونے کے بعد مبینہ طور پر خواتین اور بچوں سمیت آٹھ افراد کو جلاکر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
این ایچ آر سی کی آج جاری کردہ ریلیز کے مطابق کمیشن نے رپورٹ میں معاملے میں درج ایف آئی آر کی حیثیت، گاؤں میں لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات اور ریاستی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ کسی بھی امداد اور بحالی کو رپورٹ میں شامل کرنے کو کہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ "نفرت انگیز تشدد" کی طرف اشارہ کرتا ہے اور علاقے میں کوئی مناسب امن و امان نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رام پورہاٹ کے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے لاشوں کی حالت دیکھ کر بتایاکہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنا بہت مشکل ہے۔
کمیشن نے کہا کہ جائے واقع پر خون کے دھبوں سے پتہ چلتا ہے کہ متاثرین پر پہلے حملہ کیا گیا اور پھر گھروں کو آگ لگا دی گئی۔
- وزیر اعلی ممتا بنرجی کا دورہ
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی آتشزنی واقعے میں ہلاک شدگان کے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد ترنمول کانگریس کے رہنما انورالحق حسین کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ممتا بنرجی کی ہدایت کے چند گھنٹوں کے اندر بیربھوم ضلع پولیس نے تارا پیٹھ کے قریب سے ترنمول کانگریس کے بلاک صدر انورالحق حسین کو رامپور ہاٹ سانحہ میں مبینہ طور ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترنمول کانگریس کے بلاک صدر انورالحق حسین پر واقعے کی اطلاع موصول ہونے کے باوجود انہوں نے پولیس کو جائے وقوع پر نہیں بھیجنے کا الزام ہے۔
وہیں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ہلاک ہونے والے لوگوں کے رشتہ داروں کو سرکاری نوکری دینے کا بھی اعلان کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں پتہ ہے کہ معاوضہ اور ملازمت کے اعلان سے ہلاک ہونے والے لوگوں کے رشتہ داروں کے درد کم نہیں ہوں گے، لیکن ہم سے جو کچھ ہو سکا ہم کریں گے'۔
دوسری جانب متاثرین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا یہاں آنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ نے معاوضہ اور سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا لیکن ہمیں اپنی بات کہنے کا موقع نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے ممتا بنرجی کے سامنے بولنے کا موقع نہیں دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کی آنکھوں کے سامنے اپنے عزیزوں کو زندہ جلا دیا گیا انہیں معاوضہ اور سرکاری ملازمت نہیں بلکہ انصاف چاہئے۔ اس معاملے میں ملوث لوگوں کو پھانسی پر لٹکتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
وہیں مغربی بنگال حکومت نے بیربھوم ضلع کے رامپور ہاٹ کے ایس ڈی پی او کو باگٹوی میں آتشزنی کے واقعے میں لاپروائی برتنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔ رامپور ہاٹ کے ایس ڈی پی او سائن احمد پر آتشزنی کے واقعے کی اطلاع ملنے کے باوجود بروقت کارروائی نہ کرنے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: