مغربی بنگال کے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ایم اے قاسم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
مغربی بنگال کی 100 سالہ طبی خدمات کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے کسی ڈاکٹر کو انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (مغربی بنگال) کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل طبی شعبے کے تجربہ کار اور ماہر ڈاکٹر ایم اے قاسم آئی ایم اے کے ریاستی نائب صدر کے عہدے پر بھی کام کر چکے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (مغربی بنگال ) کے صدر ڈاکٹر ایم اے قاسم نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی مہم شاندار طریقے سے چل رہی ہے اور لوگوں کے درمیان کورونا ویکسین سے متعلق بیداری مہم پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت کے ساتھ ساتھ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن شاخ مغربی بنگال بھی کورونا وائرس کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے قدم سے قدم ملا کر کام کر رہا ہے۔
ڈاکٹر ایم اے قاسم نے کہا کہ عام لوگوں میں کورونا ویکسین کو لے کر بیداری بہت ہی ضروری ہے۔ اب لوگوں کے درمیان ہچکچاہٹ پائی جا رہی ہے۔
مغربی بنگال حکومت اور آئی ایم اے کی جانب سے مشترکہ طور پر اسی ہچکچاہٹ کو دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن شاخ مغربی بنگال کی جانب سے ریاست کے مختلف اضلاع میں لوگوں کو تمام تر طبی سہولیات، لاک ڈاؤن کے دوران کھانے پینے کے سامان فراہم کئے جا رہے ہیں تاکہ انہیں کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو کیوں کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں عوام کی بھر پور مدد اور حمایت کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: توپسیا میں مفت طبی کیمپ کا اہتمام
ڈاکٹر ایم اے قاسم کا کہنا ہے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کو 23-1922 میں قائم کیا گیا تھا۔ تقریباً سو سال میں پہلی مرتبہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے کو آئی ایم اے شاخ مغربی بنگال کا صدر بنایا گیا ہے۔ 2023 تک آئی ایم اے شاخ مغربی بنگال کے صدر کے عہدے پر برقرار رہے گے۔