مغربی بنگال میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران یکہ بعد دیگرے چھ لوگوں کی پراسرار موت کے واقعے سے ریاست میں لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
حالیہ دنوں میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک رہنما انیس الرحمن خان Anis khan Murder Case کی پراسرار موت کا معمہ ابھی سلجھا ہی نہیں تھا کہ پرولیا ضلع کے جھالدہ اور شمالی 24 پرگنہ کے پانی ہٹی علاقے کے نومنتخب کاونسلرز کے قتل کے واقعے سے پولیس انتظامیہ سکتے میں ہے۔
اس سلسلے میں باراسات پولیس سپرنٹنڈنٹ ایس ایم سید نے کہا کہ ماؤنوازوں کے پوسٹر ملنے کے واقعے کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے، ماؤنوازوں نے اپنے پوسٹر میں انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لینے کی بات کہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے لیکن اب تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر چھاپہ ماری مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں ماؤنوازوں کی جانب سے انیس خان کی حمایت میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جس میں لکھا گیا ہے کہ انیس خان کی موت کا بدلہ لیا جائے گا۔