ETV Bharat / state

Muslim Youth Perform Last Rites Of A Hindu مسلم نوجوان نے ہندو شخص کی آخری رسومات ادا کیا

جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر تھانہ علاقے میں ایک مسلم نوجوان نے پڑوس میں رہنے والے ایک ہندو شخص کی آخری رسومات ادا کرتے انسانیت کی عمدہ مثال پیش کی۔Muslim Youth Perform Last Rites Of A Hindu

مسلم نوجوان نے ہندو شخص کی آخری رسومات ادا کیا
مسلم نوجوان نے ہندو شخص کی آخری رسومات ادا کیا
author img

By

Published : Mar 14, 2023, 4:25 PM IST

جنوبی 24 پرگنہ:مغربی بنگال کے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر تھانہ علاقے میں ایک مسلم نوجوان نے پڑوس میں رہنے والے ایک ہندو شخص کی آخری رسومات ادا کرتے انسانیت کی عمدہ مثال پیش کی۔مقامی باشندوں نے نوجوانوں کے کارنامے کی جم کر تعریف کی۔

ڈائمنڈ ہاربر میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 14 کے رہنے والے تلک رائے پہلے والد اور اپنی بیوی کو کھوچکے تھے۔ ان کا اس لحاظ سے کوئی رشتہ دار نہیں تھا۔ گھر میں اکیلے رہتے تھے۔تنہائی کے سبب وہ ذہنی مرض میں مبتلا ہو چکے تھے۔گھر میں اکیلے پڑنے کی وجہ سے وہ بیمار پڑ چکے تھے۔جب کئی دنوں تک وہ اپنے گھر سے با ہر نہیں نکلے تو پڑوسیوں کا شبہ ہوا۔

علاقہ کا ایک نوجوان رضا الکریم ملک اپنے دوستوں سمیر، منٹو، سمن، روی، رمضان کی مدد سے بیمار شخص کے گھر میں داخل ہوا۔شخص کی حالت انتہائی نازک تھی۔نوجوانوں نے بیمار شخص کو بیہوشی کی حالت میں ڈائمنڈ ہاربر میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔

رضاالکریم کی قیادت میں نوجوانوں کا ایک گروپ تلک کے جنازے میں شامل ہوا۔ لاش کو آخری رسومات کے لئے ڈائمنڈ ہاربر شمشان گھاٹ لے جایا گیا۔ لیکن نوجوانوں کے سامنے ایک مسئلہ بھی تھا۔ مرنے والے نوجوان کے کوئی رشتہ دار نہ ہونے کی وجہ سے ہر کوئی یہ سوچ کر پریشان تھا کہ آخری رسومات کون ادا کرے گا۔ رضاالکریم نے خود ہی مسئلے کا نکالا۔ رضا نے تمام ہندو رسم و رواج کے مطابق اس شخص کی آخری رسومات مکمل کیں۔

یہ بھی پڑھیں:Gold Merchant, His Wife,Daughter Found Dead کولکاتا میں سونے کا کاروباری، اس کی بیوی، بیٹی فلیٹ میں مردہ پائے گئے

رضانے کہاکہ سب سے پہلے میں ایک انسان ہوں۔ پڑوسی تلک کا کوئی رشتہ دار نہیں تھا کہ اس کی آخری رسومات ادا کرے۔ چنانچہ میں نے اپنے دوستوں لڑکوں کے ساتھ اس کام کو انجام دیا۔ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ڈائمنڈ ہاربر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مذہب سے اوپر اٹھ کر انسانیت کے لئے کام کرنا ہے۔

جنوبی 24 پرگنہ:مغربی بنگال کے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر تھانہ علاقے میں ایک مسلم نوجوان نے پڑوس میں رہنے والے ایک ہندو شخص کی آخری رسومات ادا کرتے انسانیت کی عمدہ مثال پیش کی۔مقامی باشندوں نے نوجوانوں کے کارنامے کی جم کر تعریف کی۔

ڈائمنڈ ہاربر میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 14 کے رہنے والے تلک رائے پہلے والد اور اپنی بیوی کو کھوچکے تھے۔ ان کا اس لحاظ سے کوئی رشتہ دار نہیں تھا۔ گھر میں اکیلے رہتے تھے۔تنہائی کے سبب وہ ذہنی مرض میں مبتلا ہو چکے تھے۔گھر میں اکیلے پڑنے کی وجہ سے وہ بیمار پڑ چکے تھے۔جب کئی دنوں تک وہ اپنے گھر سے با ہر نہیں نکلے تو پڑوسیوں کا شبہ ہوا۔

علاقہ کا ایک نوجوان رضا الکریم ملک اپنے دوستوں سمیر، منٹو، سمن، روی، رمضان کی مدد سے بیمار شخص کے گھر میں داخل ہوا۔شخص کی حالت انتہائی نازک تھی۔نوجوانوں نے بیمار شخص کو بیہوشی کی حالت میں ڈائمنڈ ہاربر میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔

رضاالکریم کی قیادت میں نوجوانوں کا ایک گروپ تلک کے جنازے میں شامل ہوا۔ لاش کو آخری رسومات کے لئے ڈائمنڈ ہاربر شمشان گھاٹ لے جایا گیا۔ لیکن نوجوانوں کے سامنے ایک مسئلہ بھی تھا۔ مرنے والے نوجوان کے کوئی رشتہ دار نہ ہونے کی وجہ سے ہر کوئی یہ سوچ کر پریشان تھا کہ آخری رسومات کون ادا کرے گا۔ رضاالکریم نے خود ہی مسئلے کا نکالا۔ رضا نے تمام ہندو رسم و رواج کے مطابق اس شخص کی آخری رسومات مکمل کیں۔

یہ بھی پڑھیں:Gold Merchant, His Wife,Daughter Found Dead کولکاتا میں سونے کا کاروباری، اس کی بیوی، بیٹی فلیٹ میں مردہ پائے گئے

رضانے کہاکہ سب سے پہلے میں ایک انسان ہوں۔ پڑوسی تلک کا کوئی رشتہ دار نہیں تھا کہ اس کی آخری رسومات ادا کرے۔ چنانچہ میں نے اپنے دوستوں لڑکوں کے ساتھ اس کام کو انجام دیا۔ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ڈائمنڈ ہاربر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مذہب سے اوپر اٹھ کر انسانیت کے لئے کام کرنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.