نئی دہلی: مہاراشٹر کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بڑی جیت حاصل کی ہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ مہاراشٹر میں بڑی جیت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے اظہار تشکر کیا اور اس جیت کو تاریخی قرار دیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی ہیڈکوارٹر سے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مہاراشٹر میں ترقی کی جیت ہوئی ہے، مہاراشٹر میں گڈ گورننس کی جیت ہوئی ہے، مہاراشٹر میں حقیقی سماجی انصاف کی جیت ہوئی ہے۔ ساتھ ہی آج مہاراشٹر میں جھوٹ، فریب اور فراڈ کی بری طرح شکست ہوئی ہے۔ تقسیم کرنے والی قوتوں کی شکست ہوئی، منفی سیاست کی شکست ہوئی، آج خاندان پرستی کی شکست ہوئی ہے۔
LIVE: Victory celebrations at BJP headquarters in New Delhi. https://t.co/WWIm8lqhhU
— BJP (@BJP4India) November 23, 2024
پی ایم مودی نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج، شاہو جی مہاراج، مہاتما پھولے، ساوتری بائی پھولے، بابا صاحب امبیڈکر، ویر ساورکر، بالا صاحب ٹھاکرے جیسی عظیم ہستیوں کی سرزمین نے اس بار تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ یہ پچھلے 50 سالوں میں کسی بھی پارٹی یا کسی بھی پری پول الائنس کی سب سے بڑی جیت ہے۔ یہ لگاتار تیسری بار ہے کہ مہاراشٹر نے بی جے پی کی قیادت میں اتحاد کو اپنایا ہے، اسے فتح دلائی ہے اور بی جے پی مہاراشٹر میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے، یہ بی جے پی کے گورننس ماڈل پر منظوری کی مہر ہے۔
آج مہاراشٹر نے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔ آج میں ملک بھر کے تمام بی جے پی اور این ڈی اے کارکنوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ پی ایم مودی نے کہا، آج ملک کی کئی ریاستوں میں ضمنی انتخابات کے نتائج بھی آئے ہیں اور ہماری لوک سبھا سیٹ میں ایک اور اضافہ ہوا ہے۔
پی اے مودی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ کانگریس اب طفیلی پارٹی بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی نہ صرف اپنی کشتی ڈوبتی ہے بلکہ ان کے اتحادیوں کی بھی کشتی ڈبا دیتی ہے۔ آج مہاراشٹر میں بھی ہم نے یہی دیکھا ہے۔ اقتدار کی بھوک میں کانگریس خاندان نے آئین کی سیکولرازم کی روح کو پارہ پارہ کر دیا ہے۔
ہمارے آئین بنانے والوں نے اس وقت (1947) کی تقسیم کی ہولناکیوں کے درمیان بھی ہندو اقدار اور روایات کو زندہ کرتے ہوئے سیکولرازم کا راستہ چنا تھا لیکن کانگریس خاندان نے جھوٹی سیکولرازم کے نام پر اس عظیم روایت کو تباہ کر دیا۔ کانگریس کی طرف سے خوش کرنے کے جو بیج بوئے گئے ہیں وہ آئین بنانے والوں کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کانگریس پارٹی کی ترجیح صرف خاندان ہے، ملک کے عوام نہیں اور ایسی پارٹی جس کے پاس عوام نہیں ہے، اس کی ترجیح جمہوریت کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔
پی ایم نے مزید کہا کہ آج کانگریس کا اربن نکسلزم ہندوستان کے سامنے ایک نیا چیلنج بن گیا ہے۔ ان اربن نکسلیوں کا ریموٹ کنٹرول ملک سے باہر ہے اس لیے سب کو اربن نکسلزم کے بارے میں بہت محتاط رہنا ہوگا۔
پی ایم مودی نے کہا، یوپی، اتراکھنڈ اور راجستھان نے بی جے پی کی بھرپور حمایت کی ہے۔ آسام کے لوگوں نے ایک بار پھر بی جے پی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ہمیں مدھیہ پردیش میں بھی کامیابی ملی ہے۔ بہار میں بھی این ڈی اے کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک اب صرف ترقی چاہتا ہے۔
پی ایم مودی نے کہا، میں جھارکھنڈ کے لوگوں کو بھی سلام کرتا ہوں۔ اب ہم جھارکھنڈ کی تیز رفتار ترقی کے لیے مزید محنت کریں گے۔ اس میں بی جے پی کا ہر کارکن ہر ممکن کوشش کرے گا۔ پی ایم مودی نے کانگریس اور اس کے اتحادیوں سے کہا کہ اب دنیا کی کوئی طاقت آرٹیکل 370 کو واپس نہیں لا سکتی۔