کولکاتا:عدالت کے خصوصی جج آر این روکڑے نے کہا کہ سمن بھیجنے کے عمل میں گڑبڑی ہے۔ خصوصی عدالت کے جج نے دعویٰ کیا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا نبرجی کو طلب کرنے والے سٹی سیشن کورٹ کے جج نے قانون کی پاسداری نہیں کی۔
جمعرات کو ممبئی کی عدالت کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ”اس عمل میں کئی دیگر مسائل بھی شامل ہیں جن کے ذریعہ سٹی سیشن کورٹ کے جج نے سمن جاری کیا ہے۔ مثال کے طور پر شکایت کنندہ بی جے پی لیڈر وویکانند گپتا کے بارے میں معلومات حلف نامہ میں ظاہر کی جانی چاہئے تھی۔ لیکن حقیقت میں ایسا نہیں کیا گیا۔ اس دلیل کے ساتھ خصوصی عدالت نے سمن کا معاملہ مذکورہ جج کو واپس بھیج دیا۔ حکم دیا کہ قانون کے تمام عمل کے مطابق دوبارہ سمن بھیجے۔
ممتا نے ممبئی کے کف پریڈ میں جسونت راؤ چوان تھیٹر میں ایک پروگرام میں شرکت کی۔ ممبئی بی جے پی سکریٹری گپتا نے الزام لگایا کہ ممتا نے پروگرام کے اختتام پر کرسی پر بیٹھ کر قومی ترانہ گایا۔ اس نے اس کی شکایت کیفے پریڈ پولیس اسٹیشن میں کی۔ پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بعد گپتا نے سوری کی سٹی سیشن کورٹ، ممبئی میں شکایت درج کرائی۔ اس کے بعد عدالت نے ممتا کو طلب کر لیا۔ ممتا کو 2 مارچ 2022 کو حاضر ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee On Vande Bharat Express مغربی بنگال کی سرزمین سے وندے بھارت ایکسپریس پر حملہ نہیں ہوا
اس کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا نے ممبئی کی ایک خصوصی عدالت سے رجوع کیا اور حکم پر نظرثانی کی درخواست کی۔ گزشتہ فروری میں خصوصی عدالت کے جج نے سمن پر روک لگا دی تھی۔ اس معاملے میں شکایت کنندہ اور مہاراشٹر حکومت سے جواب طلب کیا گیا تھا۔