گزرتے وقت کے ساتھ آئندہ اسمبلی انتخابات کے مدنظر مغربی بنگال میں سیاست تیز ہونے لگی ہے۔
حکمراں جماعت ٹی ایم سی ایک طرف پارٹی کے اندر جاری اندرونی انتشار و اختلاف ختم کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
دوسری طرف بی جے پی ریاست کے تمام اضلاع کے لوگوں کی توجہ اپنی جانب تشہیری مہم شروع کر چکی ہے.
کانگریس اور بائیں محاذ اتحاد کا ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے. دونوں پارٹیاں حکمت عملی تیار کرنے میں مصروف ہیں.
شمالی 24پرگنہ ضلع کے باراسات میں چائے پر چرچہ مہم کے دوران بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس تمام اپوزیشن پارٹیوں پر تنقید کر رہے ہیں.
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ پہلے کانگریس, اس کے بعد بائیں محاذ اور ترنمول کانگریس کو حکومت کرنے کا موقع ملا اور تینوں پارٹیوں نے مغربی بنگال کا بیڑہ غرق کر دیا.
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے عوام سے گزارش ہے کہ ایک موقع بی جے پی کو دے کر دکھئیے کہ ہوتا کیا ہے.
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ہمیں اہل صرف ایک موقع ملنے کی ضرورت ہے اس کے بعد دکھئیے کہ ہم کیا کرتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ امیدوں پر کھرے نہیں اترے تو پانچ سال ہمیں اکھاڑ کر پھینک دیجئیے گا ہم اف تک نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں:لاک ڈاؤن کے بعد بنگال میں پہلا ٹی-20 کرکٹ ٹورنامنٹ
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ریاست کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت نے عوام کو کچھ بھی نہیں دیا.
ممتا کے دور حکومت میں عوام دوسری ریاستوں میں مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔
وہاں ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے اس کی کسی کو کوئی فکر نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام ریاستوں میں نئی نئی آئی ٹی کمپنیاں کھل رہیں ہیں۔
ان کمپنیوں پورے ملک سے لوگ آ کر کام کرتے ہیں بنگال میں کیا ہے.
دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو بنگال میں آئی ٹی کمپنیاں کھولی جائے گی اور بنگال کے لوگوں کو نوکری دی جائے گی تاکہ وہ اپنی فیملی کو چھوڑ کر کہیں نہ جائے۔