مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں سی اے اے، این آر سی مخالف تحریک ایک بار پھر سے زور پکڑنے لگی ہے۔ سی اے اے (شہریت ترمیمی قانون) کے منظور ہوئے ایک برس مکمل ہونے پر کولکاتا میں ایک بار پھر سے سی اے اے اور این آر سی مخالف تحریک زور پکڑنے لگی ہے۔
کولکاتا کے راجا بازار میں جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی اور یونائیٹیڈ فورم فار نیشنل انٹیگریٹی نے ہفتے کے روز سی اے اے، این آر سی کے خلاف جلسہ منعقد کیا۔
گزشتہ برس مذکورہ متنازع قانون کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔ ریاست مغربی بنگال میں بھی متعدد جگہوں پر سی اے اے، این آر سی مخالف تحریک اور دھرنے چل رہے تھے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد تحریک تھم گئی تھی۔ اب ایک بار پھر یہ تحریک شروع ہوگئی ہے۔
اس سلسلے میں کولکاتا میں جماعت اسلامی کی قیادت میں سی اے اے، این آر سی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ وہیں کولکاتا کے راجا بازار میں جہاں تین ماہ تک سی اے اے، این آر سی مخالف دھرنا جاری رہا ایک بار پھر سے جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کی قیادت میں احتجاج شروع ہوا۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چاکولیہ سے رکن اسمبلی عمران علی رمز (فارورڈ بلاک) جنہوں نے ریاستی اسمبلی میں سی اے اے مخالف ریزولیشن پاس کرانے میں اہم رول ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا 'سی اے اے مخالف تحریک بنگال میں زبردست طریقے سے چلائی گئی تھی جس میں ہر خاص و عام نے شرکت کی۔ ریاستی اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد لانے میں بھی ہم کامیاب رہے۔'
انھوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں انتخابات ہونے والے ہیں اور بی جے پی کے لئے یہ اہم موضوع ہے لیکن بنگال کے عوام کو پوری طاقت کے ساتھ اس کے خلاف لڑائی کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا تھا کہ جنوری میں بنگال میں شہریت دینے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔