ETV Bharat / state

'بی جے پی کو باہر کا راستہ دکھائیں گے' - جے پی نڈا کی شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعق بیان بازی

ترنمول کانگریس کی بے باک رکن پارلیمان مہوا مترا نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعق بیان بازی پر جم کر تنقید کی۔ مہوا مترا نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کو بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے سے کس نے روکا ہے، وہ جو چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔

رکن پارلیمان مہوا مترا
رکن پارلیمان مہوا مترا
author img

By

Published : Oct 20, 2020, 5:11 PM IST

بھارتی جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا کے شمالی بنگال کے دو روزہ دورے کے دوران شہریت ترمیمی ایکٹ پر دئیے گئے بیان پر ایک بار معاملہ پھر گرما گیا ہے۔ جس کے بعد سے مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماوں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے ۔

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی تنقید کرتے ہوئے رکن پارلیمان مہوا مترا نے کہا کہ بولنا اور کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے سے کون روک رہا ہے۔ ان کے پاس اکثریت ہے۔ وہ جو چاہتے وہ کرسکتے ہیں۔ انہیں کون روکے گا۔

ملک کی ریاستوں میں بی جے پی کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے۔ ان ریاستوں میں سے ایک مغربی بنگال بھی ہے۔

مہوا مترا کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا ہے۔ اگر ڈرا دھمکا کر ووٹ حاصل کرنے کا منصوبہ ہے تو گزشتہ تین ضمنی انتخابات پر نظر ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو بری طرح سے منہ کی کھانی پڑی تھی ویسا ہی حال اگلے اسمبلی انتخابات میں ہونے والا ہے۔ بنگال کے لوگ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو کاغذ نہیں بلکہ بنگال سے باہر جانے کا راستہ دکھائیں گے۔بنگال کے لوگ بھی اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔

غورطلب ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے سلی گوڑی میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ جلد نافذ ہوگا۔انہوں نے یہ کہا تھا کہ ریاستی حکومت اس قانون کو نافذ ہونے سے روک نہیں سکتی ہے۔

واضح رہے گذشتہ سال دسمبر 2019 میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ کو قانونی شکل دے دی تھی۔جس کے بعد پورے ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پورے ملک میں احتجاج ہو نے لگے تھے۔ دہلی کے شاہین باغ اور کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں سی اے اے کے خلاف مسلسل تین مہینوں تک احتجاج جاری رہا تھا۔

بھارتی جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا کے شمالی بنگال کے دو روزہ دورے کے دوران شہریت ترمیمی ایکٹ پر دئیے گئے بیان پر ایک بار معاملہ پھر گرما گیا ہے۔ جس کے بعد سے مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماوں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے ۔

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی تنقید کرتے ہوئے رکن پارلیمان مہوا مترا نے کہا کہ بولنا اور کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے سے کون روک رہا ہے۔ ان کے پاس اکثریت ہے۔ وہ جو چاہتے وہ کرسکتے ہیں۔ انہیں کون روکے گا۔

ملک کی ریاستوں میں بی جے پی کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے۔ ان ریاستوں میں سے ایک مغربی بنگال بھی ہے۔

مہوا مترا کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا ہے۔ اگر ڈرا دھمکا کر ووٹ حاصل کرنے کا منصوبہ ہے تو گزشتہ تین ضمنی انتخابات پر نظر ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو بری طرح سے منہ کی کھانی پڑی تھی ویسا ہی حال اگلے اسمبلی انتخابات میں ہونے والا ہے۔ بنگال کے لوگ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو کاغذ نہیں بلکہ بنگال سے باہر جانے کا راستہ دکھائیں گے۔بنگال کے لوگ بھی اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔

غورطلب ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے سلی گوڑی میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ جلد نافذ ہوگا۔انہوں نے یہ کہا تھا کہ ریاستی حکومت اس قانون کو نافذ ہونے سے روک نہیں سکتی ہے۔

واضح رہے گذشتہ سال دسمبر 2019 میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ کو قانونی شکل دے دی تھی۔جس کے بعد پورے ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پورے ملک میں احتجاج ہو نے لگے تھے۔ دہلی کے شاہین باغ اور کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں سی اے اے کے خلاف مسلسل تین مہینوں تک احتجاج جاری رہا تھا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.