کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم كے جنرل سیكریٹری محمد سلیم نے مدنی پور عوامی جلسے سے خطاب كرتے ہوئےترنمول كانگریس اور بی جے پی درمیان كوئی فرق نہیں ہے۔ دونوں انتقامی سیاست كو ترجیح دیتی ہیں۔ ان كی نظروں میں اپوزیشن جماعتوں كی كوئی اہمیت نہیں ہے۔
سی پی آئی ایم كے رہنما محمدسلیم نے كہاكہ ترنمول كانگریس اور بی جے پی دونوں ایك ہی سكے كے دوپہلو ہے۔دنوں اپوزیشن جماعتوں كو ختم كرنے كی ہر ممكن كوشش كرتی ہیِں۔ بالكل مغربی بنگال میں ایسی ہی پالیسی پر عمل كیا جا رہا ہے۔ Mohd Salim on Revenge Politics
انہوں نے كہاكہ مغربی بنگال گزشتہ گیارہ برسوں كے دوران ترنمول اكنگریس كے دور اقتدار میں انتقام كی سیاست كو كافی ہوا ملی ہے۔ انتقام كی سیاست كے تحت سی پی آئی ایم كے رہنماؤں اور كاركنان كو بڑے پیمانے پر ہدف بنایا گیا ہے۔
ان كا كہناہے كہ 2011 میں ترنمول كانگریس كی حكومت آنے كے بعد زائد سی پی آئی ایم كے رہنماوں اور كاركنان كے خلاف بڑے پیمارنے پر كارروائی كی گئی۔سی پی آئی ایم كے56 ہزار كاركنان اور رہنما كو ہدف بنایا گیا ۔اس كے بعد لفٹ فرنٹ كے حلیف جماعتوں كے رہنماوں اور كاركنان كے خلاف كارروائی كی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Mohammad Salim Slam West Bengal Govt مرشد آباد کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا
سی پی آئی ایم كے ریاستی جنرل سیكریٹری محمد سلیم نے كہاكہ گزشتہ دس برسوں كے دوران ریاست كے مختلف اضلاع میں سی پی آئی ایم اور اس كی حلیف جماعتوں كے حامیوں اور كاركنان كے خلاف بھیانك كارروائی كی گئی ہے۔لوگوں كو ہدف بنایا گیا۔اس وقت سے لے كر آج تك لوگوں میں دہشت پائی جارہی ہے۔
انہوں نے كہاكہ جس طرح سے بی جے پی ملك بھرمیں اپوزیشن جماعتوں كے خاتمے كے لئے مختلف ہھتكنڈے اپنائے جارہے ہیں۔ٹھیك اسی طرح مغربی بنگال میں بھی سی پی آئی ایم كو ختم كرنے كی سازش كی گئی۔ سی پی آئی ایم كے ہزاروں ہزاروں رہنماوں اور كاركنان كے خلاف ایف آئی آر درج كرائی كی گئی۔
ان كا كہنا ہے كہ حكمراں جماعت ترنمول كانگریس كی تمام تر كوششوں كے باوجود مغربی بنگال كی سرزمین سے سی پی آئی ایم كا خاتمہ نہیں ہوسكا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے كہ مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم اور لال سلام كو ختم كرنا ممكن نہیں ہے۔ Cases Registered Against CPM Workers
سی پی آئی ایم كے قائد كے مطابق مغربی بنگال كی عوام لال سلام كے ساتھ ہے۔ریاست میں اگر صاف شفاف انتخابات كرائے جاتاہے تو میونسپلٹی،كارپوریشن اور پنچاہت سے ترنمول كانگریس سے صفایا ممكن ہے۔ لیكن حكمراں جماعمت ترنمول كانگریس كے دباو كے سبب فی الحال ممكن نہیں ہے۔