سابق رکن پارلیمان اور سی پی ایم کے رہنما محمد سلیم نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی۔
کولکاتا میں پریس کانفرنس کے دوران سی پی ایم کے سنیئر رہنما محمد سلیم نے مرکزی حکومت پر تنقید کر تے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کا فیصلہ بہت بڑی غلطی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس فیصلے سے ریاست جموں و کشمیر کو بہت نقصان ہو سکتا ہے ۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جموں وکشمیر کو ایک بار پھر آگ میں جھونک دیا گیا ہے۔
محمد سلیم کے مطابق آ رٹیکل 370 ہٹانے سے جموں وکشمیر کے لوگ ناراض ہیں یاخوش یہ کون جانتا ہے۔ لوگوں کے ردعمل آنے کے بعد اس سلسلے میں واضح طور پر کہا جا سکتا ہے۔
سابق رکن رکن پارلیمان نے پر یس کا نفرنس کے دوران سابق رکن پارلیمان نے کہاکہ یقینًا اس فیصلے سے جموں وکشمیر کے عوام میں بے چینی ہے۔ آنے والے دنوں میں اس کا اندازہ ہو جا ئے گا۔
انہوں نے کہاکہ میرے خیال سے آرٹیکل370 ہٹانے کے فیصلے پر حکومت کو دوبارہ غور کرنا چاہیے۔ ایسا نہیں ہے کہ ایک بار بل پاس آنے کے بعد اس میں ترمیم کی گنجائش نہیں ہوتی۔
حکومت کو جموں وکشمیر کی نئی نسل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ریاست کی نئی نسل کیا چاہتی ہے ۔ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ ان کی رائے اہم ہے ۔ایسا نہ ہو کہ مرکزی حکومت کے فیصلے سے جموں وکشمیر کے نوجوان سڑک پر اتر آئے ۔ ابھی تک مرکزی حکومت ہی جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کوصحیح بتا رہی ہے۔ ابھی تو عام لوگوں کے ردعمل آنے باقی ہے۔