مرشدآباد:مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بھرت پور سے رکن اسمبلی ہمایوں کبیر نے اپنی ہی پارٹی کے رہنماوں کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ عزت و احترام کے ساتھ سیاست اور عوام کی خدمت انجام دینا چاہتے ہیں۔اگر انہیں نظرانداز کیا گیا تو وہ ترنمول کانگریس کو براہ راست چھوڑ کر نئی سیاسی پارٹی بنانے کے لئے آزاد ہیں۔ ہمایوں کبیر نے کہاکہ اگر پارٹی (ترنمول) صحیح اور مناسب اہمیت دیتی ہے تو میں وزیر اعلیٰ (ممتا بنرجی) کا پیروکار رہوں گا۔ ورنہ میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ISF جیسی الگ پارٹی بنا کر بنگال کے لوگوں کو دکھاؤں گا۔ ضرورت پڑی تو پانچ کروڑ روپے خرچ کروں گا لیکن پارٹی کے اندر سے بے عزتی برداشت نہیں کروں گا۔
تاہم، مرشدآباد کی سیاست کی یہ ایک چال ہمیشہ سے 'ٹھوٹ کٹتا' کے نام سے مشہور رہی ہے۔ یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ وہ کب کس کے خلاف وار کرے گا۔ پنچایتی انتخابات کے اعلان کے بعد سے ہی مرشدآباد کی ترنمول قیادت امیدواروں کے انتخاب کو لے کر ان سے بارہا ٹکراتی رہی ہے۔ انہوں نے براہ راست ضلعی قیادت پر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Left Front بائیں محاذ کو بنگال کی سیاست میں مضبوطی کے ساتھ واپسی کی امید
اس وقت ریزی نگر، نوڈا، ہری ہر پارہ، جلنگی ایم ایل اے کو پہلو میں بٹھا کر بغاوت کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان کے امیدواروں کو ترنمول کے ٹکٹ پر لڑنے کی اجازت کیوں نہیں دی جائے گی؟ اس وقت ان کا اصل نشانہ مرشد آباد میں ترنمول صدر شونی سنگھ رائے اور چیئرمین اپوربا سرکار تھے۔ گونز نے اپنی پسند کے لوگوں کو بھی نامزد کیا۔ تاہم ترنمول نے ابھی تک ان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی ہے۔
تاہم ضلع ترنمول بہرام پور یونٹ کے صدر شانی سنگھ رائے نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں اپنا منہ نہیں کھولوں گا۔ ریاستی قیادت جو کہے گی اسی کے مطابق آگے کی کارروائی ہو گی۔