ETV Bharat / state

Minister Niranjan Jyoti In Bengal مرکزنے گڑبڑی کی شکایات کے بعد مرکزی اسکیموں کی فنڈنگ روکی ہے: مرکزی وزیر نرنجن جیوتی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 7, 2023, 6:19 PM IST

مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی سادھوی نرنجن جیوتی نے آج کلکتہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے مغربی بنگال کو یو پی اے حکومت سے 4 گنا زیادہ رقم دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آواس یوجنا کے اعدادوشمار پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بنگال کو محروم کرنے کا سوال ہی نہیںپیدا ہوتا ہے۔

مرکزنے گڑبڑی کی شکایات کے بعد مرکزی اسکیموں کی فنڈنگ روکی ہے:مرکزی وزیر نرنجن جیوتی
مرکزنے گڑبڑی کی شکایات کے بعد مرکزی اسکیموں کی فنڈنگ روکی ہے:مرکزی وزیر نرنجن جیوتی

کولکاتا:مرکزی وزیر نرنجن جیوتی نے کہاکہ100 دن کام کا قانون 2005 میں منموہن سنگھ کی حکومت میں پاس ہوا تھا۔ اس وقت سے لے کر 2014 تک کے نو سالوں میں یو پی اے حکومت نے اس اسکیم کے لیے مغربی بنگال کو14,400کروڑ روپے دیے ہیں۔ ہماری حکومت نے 9 سالوں میں مغربی بنگال کو 54 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ یعنی 4 گنا رقم زیادہ دی گئی ہے۔ تو ہم کہاں محروم کررہےہیں؟

وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں انہوں نے نا اہل افراد کو گھر دیے ہیں‘۔ شکایت کے بعد ایکشن لیا گیا ہے۔جب کہ مستحق افراد کو محروم کردیا گیا ہے ۔ یو پی اے حکومت کے دوران 9 سالوں میںاس اسکیم کے تحت 4,414کروڑ روپے دئیے گئے تھے۔ مودی جی کی حکومت نے اس اسکیم کے تحت 30 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ 6 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے اس پروجیکٹ کے لیے ریاست کو 45 لاکھ مکانات دیے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے یو پی اے دور میں اندرا آواس یوجنا کے تحت 10 لاکھ سے زیادہ بقایا مکانات کی کمی کو بھی پورا کیا ہے۔

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت نرنجن جیوتی نے ریاست میں ترنمول کانگریس کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ سالٹ لیک میں بی جے پی کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر نے کہا کہ میں تمام معلومات لے کر آئی ہوں۔ میں کلکتہ میں کہیں بھی بیٹھ کر ترنمول کانگریس سے بات کر سکتی ہوں۔ ضرورت پڑنے پر ریاستی پنچایت دفتر میں میٹنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ لیکن ترنمول کانگریس کے لیڈران بات نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ڈرامہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ گزشتہ منگل کو کرشی بھون سے نہیں بھاگی تھیں۔ ترنمول کے لیے ڈھائی گھنٹے انتظار کیا تھا۔ لیکن ترنمول کانگریس بات کرنے کے بجائے ہنگامہ کھڑا کرنا چاہتی تھی۔ پریس کانفرنس میں دعویٰ مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ 2019، 2020، 2021، 2022 میں مرکزی وزارت دیہی ترقی نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ہگلی، مشرقی بردوان سمیت مختلف اضلاع میں 100 دن کے کام میں بے قاعدگیاں ہیں۔ کارروائی کی جائے۔ لیکن ریاستی حکومت خاموش رہی۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر نرنجن جیوتی نے یہ بھی کہاکہ2005 کے ریگ ایکٹ میں، مرکزی حکومت کو پیسہ روکنے کا حق ہے۔ کچھ بھی غیر قانونی کام نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گورگھا علاقائی ٹربیونل کے سربراہ سے فون پر بات کی

بی جے پی نے اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس ہر چیز کو عدالت میں لے گئی ہے۔ حکمران جماعت 100 دن کے کام اور ہاؤسنگ سکیم کی رقم لے کر عدالت سے رجوع کیوں نہیں کر رہی؟ اس تناظر میں، مرکزی وزیر نے کہاکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر وہ عدالت جاتے ہیں، تو عدالت سی بی آئی تحقیقات کا حکم دے گی۔وہ سی بی آئی جانچ کرانا نہیں چاہتے ہیں۔

کولکاتا:مرکزی وزیر نرنجن جیوتی نے کہاکہ100 دن کام کا قانون 2005 میں منموہن سنگھ کی حکومت میں پاس ہوا تھا۔ اس وقت سے لے کر 2014 تک کے نو سالوں میں یو پی اے حکومت نے اس اسکیم کے لیے مغربی بنگال کو14,400کروڑ روپے دیے ہیں۔ ہماری حکومت نے 9 سالوں میں مغربی بنگال کو 54 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ یعنی 4 گنا رقم زیادہ دی گئی ہے۔ تو ہم کہاں محروم کررہےہیں؟

وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں انہوں نے نا اہل افراد کو گھر دیے ہیں‘۔ شکایت کے بعد ایکشن لیا گیا ہے۔جب کہ مستحق افراد کو محروم کردیا گیا ہے ۔ یو پی اے حکومت کے دوران 9 سالوں میںاس اسکیم کے تحت 4,414کروڑ روپے دئیے گئے تھے۔ مودی جی کی حکومت نے اس اسکیم کے تحت 30 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ 6 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے اس پروجیکٹ کے لیے ریاست کو 45 لاکھ مکانات دیے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے یو پی اے دور میں اندرا آواس یوجنا کے تحت 10 لاکھ سے زیادہ بقایا مکانات کی کمی کو بھی پورا کیا ہے۔

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت نرنجن جیوتی نے ریاست میں ترنمول کانگریس کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ سالٹ لیک میں بی جے پی کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر نے کہا کہ میں تمام معلومات لے کر آئی ہوں۔ میں کلکتہ میں کہیں بھی بیٹھ کر ترنمول کانگریس سے بات کر سکتی ہوں۔ ضرورت پڑنے پر ریاستی پنچایت دفتر میں میٹنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ لیکن ترنمول کانگریس کے لیڈران بات نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ڈرامہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ گزشتہ منگل کو کرشی بھون سے نہیں بھاگی تھیں۔ ترنمول کے لیے ڈھائی گھنٹے انتظار کیا تھا۔ لیکن ترنمول کانگریس بات کرنے کے بجائے ہنگامہ کھڑا کرنا چاہتی تھی۔ پریس کانفرنس میں دعویٰ مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ 2019، 2020، 2021، 2022 میں مرکزی وزارت دیہی ترقی نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ہگلی، مشرقی بردوان سمیت مختلف اضلاع میں 100 دن کے کام میں بے قاعدگیاں ہیں۔ کارروائی کی جائے۔ لیکن ریاستی حکومت خاموش رہی۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر نرنجن جیوتی نے یہ بھی کہاکہ2005 کے ریگ ایکٹ میں، مرکزی حکومت کو پیسہ روکنے کا حق ہے۔ کچھ بھی غیر قانونی کام نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گورگھا علاقائی ٹربیونل کے سربراہ سے فون پر بات کی

بی جے پی نے اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس ہر چیز کو عدالت میں لے گئی ہے۔ حکمران جماعت 100 دن کے کام اور ہاؤسنگ سکیم کی رقم لے کر عدالت سے رجوع کیوں نہیں کر رہی؟ اس تناظر میں، مرکزی وزیر نے کہاکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر وہ عدالت جاتے ہیں، تو عدالت سی بی آئی تحقیقات کا حکم دے گی۔وہ سی بی آئی جانچ کرانا نہیں چاہتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.