مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے لگا ہے، حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
وزیر فرہاد حکیم نے مغربی بنگال اور بہار کے عوام کے درمیان فرق کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کی سوچ مختلف ہے۔
اس بنیاد پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بہار اسمبلی انتخابات کی طرح مغربی بنگال میں بھی وہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوں گےَ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پانچ نہیں 50 مرکزی کمیٹی کے رہنما بنگال آ جائیں تو بھی ممتا بنرجی کو کچھ نقصان ہونے والا نہیں ہے۔
ریاستی وزیر کا کہنا ہے کہ 'میں نے سنا ہے کہ بی جے پی ریاست کو پانچ زون میں تقسیم کرکے انتخاب لڑے گی، پانچوں زون کی ذمہ داری بیرونی ریاستوں کے بی جے پی کے رہنماوں کو سونپی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس ریاستی رہنماؤں کی کمی ہے، اس لئے بیرونی ریاستوں کے رہنماوں کی مدد لی جا رہی ہے۔
فرہاد حکیم کے مطابق بیرونی لوگوں کی مدد سے ریاست میں اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے چیف ایڈمنسٹریٹو فرہاد حکیم نے کہا کہ 'وزیراعلی ممتابنرجی کو عوامی حمایت حاصل ہے۔ عوامی حمایت کی بدولت ہی ریاست میں ماں ماٹی مانش کی لگاتار تیسری مرتبہ حکومت بننے جارہی ہے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی 24 پرگنہ ضلع کے بیج پور میں پارٹی اجلاس کے دوران بی جے پی نے انتخابی حکمت عملی کے تحت ریاست کو پانچ زون میں تقسیم کر کے انتخاب لڑنے کی بات کہی تھی۔
پانچوں زون کی ذمہ داری بی جے پی کی مرکزی کمیٹی کے اعلی رہنماوں کو دینے کی بات کہی گئی ہے۔