ETV Bharat / state

ملی الامین کالج میں بہت جلد تعلیمی سلسلہ شروع ہونے کی امید

کولکاتا کے ملی الامین کالج میں کئی برسوں بعد ایک بار پھر سے تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے والی ہے۔ ایک بار پھر سے کالج میں داخلے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

milli al ameen college
ملی الامین کالج
author img

By

Published : Aug 18, 2020, 4:07 PM IST

کالج میں داخلے کے لیے آن لائن عرضی دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ طلباء کی جانب سے کالج میں داخلے کے لیے دلچسپی نطر آ رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

کالج کی انتظامیہ کمیٹی کی طرف سے حکومت کے اعلان سے قبل ہی مفت آن لائن عرضی کے لیے انتظام کیا گیا تھا۔

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں مسلم بچیوں کے لیے قائم کی گئی ملی الامین کالج جس کا اقلیتی کرادار کافی دنوں سے تنازعات کا شکار ہے۔

کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی اور کالج کی فاؤنڈر کمیٹی کے درمیان جاری تنازعہ کے سبب کالج کا اقلیتی کردار کا معاملہ ریاستی حکومت کے فیصلے کا منتظر ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے کالج کے اقلیتی کردار کو بحال کر دیا ہے۔

اس کے باوجود ریاستی حکومت کی جانب سے گذشتہ تین برسوں سے کالج کے اقلیتی کردار کو بحال کرنے کے سلسلے میں کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی ہے۔

ان سب کے دوران کالج کا تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ تین برسوں تک کالج میں نئے سرے سے کوئی داخلہ نہیں ہوا اور جو بچے زیر تعلیم تھے ان کو بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، لیکن ایک بار پھر سے اس بار کالج میں داخلے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

اب 74 طلباء نے ملی الامین کالج میں داخلے کے لیے آن لائن عرضی دی ہے۔ کالج کی فاؤنڈر کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کی طرف سے آن لائن عرضی دینے کے لیے پروسیسنگ فیس نہیں لیا جا رہا ہے۔

کالج کے فاؤنڈر کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریڑی شہنواز عارفی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ، 'کالج میں داخلے کے لیے آن لائن عرضی دینے عمل شروع ہو چکا ہے۔ آن لائن عرضی دینے کے لئے ہماری طرف طلباء کے لئے مفت میں پروسسنگ کی جارہی ہے۔ حکومت کی جانب سے ہدایت جاری ہونے سے قبل ہی ہم اپنے طور مفت میں یہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ، 'کالج میں فی الحال صرف شعبہ آرٹس کے لیے ہی داخلہ کے عمل شروع ہے۔کیونکہ کالج میں سائنس اور کامرس کے جو ٹیچر تھے وہ دوسرے کالجوں میں تبادلہ کروا چکے ہیں۔ کالج میں تعلیمی سلسلہ شروع ہو جانے کے بعد اس کے لیے بھی کم لوگ کوشش کریں گے۔'

ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کے رکن محمد حسین رضوی نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، 'یہ بہت اچھی بات ہے کہ کالج میں داخلے عمل شروع ہو چکا ہے۔ آن لائن عرضی کے لئے طلبا کو مفت خدمات دی جا رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کالج میں جلد از جلد تعلیمی سلسلہ شروع ہو۔

مزید پڑھیں:

بنگال کے بسوں میں تیسری صنف کے لیے سیٹیں ریزرو ہوں گی

فی الحال کالج میں صرف آرٹس کا شعبہ فعال ہے۔ ہم چاہتے ہیں کے بہت جلد سائنس اور کامرس کا شعبہ بھی بحال ہو جائے تاکہ قوم کی بچیاں کو پریشانی کا سامنا کرنا نہ پڑے۔'

کالج میں داخلے کے لیے آن لائن عرضی دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ طلباء کی جانب سے کالج میں داخلے کے لیے دلچسپی نطر آ رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

کالج کی انتظامیہ کمیٹی کی طرف سے حکومت کے اعلان سے قبل ہی مفت آن لائن عرضی کے لیے انتظام کیا گیا تھا۔

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں مسلم بچیوں کے لیے قائم کی گئی ملی الامین کالج جس کا اقلیتی کرادار کافی دنوں سے تنازعات کا شکار ہے۔

کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی اور کالج کی فاؤنڈر کمیٹی کے درمیان جاری تنازعہ کے سبب کالج کا اقلیتی کردار کا معاملہ ریاستی حکومت کے فیصلے کا منتظر ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے کالج کے اقلیتی کردار کو بحال کر دیا ہے۔

اس کے باوجود ریاستی حکومت کی جانب سے گذشتہ تین برسوں سے کالج کے اقلیتی کردار کو بحال کرنے کے سلسلے میں کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی ہے۔

ان سب کے دوران کالج کا تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ تین برسوں تک کالج میں نئے سرے سے کوئی داخلہ نہیں ہوا اور جو بچے زیر تعلیم تھے ان کو بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، لیکن ایک بار پھر سے اس بار کالج میں داخلے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

اب 74 طلباء نے ملی الامین کالج میں داخلے کے لیے آن لائن عرضی دی ہے۔ کالج کی فاؤنڈر کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کی طرف سے آن لائن عرضی دینے کے لیے پروسیسنگ فیس نہیں لیا جا رہا ہے۔

کالج کے فاؤنڈر کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریڑی شہنواز عارفی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ، 'کالج میں داخلے کے لیے آن لائن عرضی دینے عمل شروع ہو چکا ہے۔ آن لائن عرضی دینے کے لئے ہماری طرف طلباء کے لئے مفت میں پروسسنگ کی جارہی ہے۔ حکومت کی جانب سے ہدایت جاری ہونے سے قبل ہی ہم اپنے طور مفت میں یہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ، 'کالج میں فی الحال صرف شعبہ آرٹس کے لیے ہی داخلہ کے عمل شروع ہے۔کیونکہ کالج میں سائنس اور کامرس کے جو ٹیچر تھے وہ دوسرے کالجوں میں تبادلہ کروا چکے ہیں۔ کالج میں تعلیمی سلسلہ شروع ہو جانے کے بعد اس کے لیے بھی کم لوگ کوشش کریں گے۔'

ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کے رکن محمد حسین رضوی نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، 'یہ بہت اچھی بات ہے کہ کالج میں داخلے عمل شروع ہو چکا ہے۔ آن لائن عرضی کے لئے طلبا کو مفت خدمات دی جا رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کالج میں جلد از جلد تعلیمی سلسلہ شروع ہو۔

مزید پڑھیں:

بنگال کے بسوں میں تیسری صنف کے لیے سیٹیں ریزرو ہوں گی

فی الحال کالج میں صرف آرٹس کا شعبہ فعال ہے۔ ہم چاہتے ہیں کے بہت جلد سائنس اور کامرس کا شعبہ بھی بحال ہو جائے تاکہ قوم کی بچیاں کو پریشانی کا سامنا کرنا نہ پڑے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.