مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے چند کلو میٹر دور مسلم اکثریتی تجارتی علاقہ توپسیا میں واقع ملت نگر مسجد و ایجوکیشن سینٹر قائم ہے۔ Millat Nagar Education Center in Bengal اس دینی اور عصری تعلیمی مرکز میں سینکڑوں طلبہ زیر تعلیم ہیں۔
اس ادارے سے طلبہ حافظ، عالم، مولوی، مولانا، مفتی کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر کے ماہر بن کر نکلتے ہیں۔ computer classes in Millat Education Center ادارہ ان بچوں کے لیے انجنئیرنگ، میڈیکل اور سول سروس کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔
ملت نگر مسجد کے امام مفتی عبدالمعید نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملت ایجوکیشن سنٹر کی دینی اور عصری تعلیم اور خدمات خلق پر تبادلہ خیال کیا۔
مفتی عبدالمعید نے کہا کہ 'اس ادارے کی بنیاد سنہ 1994 میں رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 'عوام کی خدمت انجام دینا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ اُس وقت سے لے کر آج تک خدمت خلق جاری ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ملت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے ماتحت چلنے والے ملت ایجوکیشن سنٹر کا دینی اور عصری تعلیم کو گھر گھر تک پہنچانا ہے کیونکہ ہم سب اس سے واقف ہیں کہ تعلیم کی بدولت سماج میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور مستقبل میں بھی اس کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'
مفتی عبدالمعید کا کہنا ہے کہ 'ملت ایجوکیشن سنٹر ایک ٹرسٹ کی بدولت چلایا جاتا ہے اس کے لیے معمولی فیس لی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ چندہ باکس میں جمع ہونے والی رقم کا استعمال کیا جاتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس ادارے کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ایک بھی سیاسی رہنما کو کمیٹی میں نہیں رکھا گیا ہے۔ اس ٹرسٹ میں ایک جنرل سیکرٹری اور سات اراکین ہیں۔ اس کے علاوہ ممبران ہیں جن کا ملت نگر مسجد سے راست تعلق ہے۔'
دوسری طرف ملت ایجوکیشن سنٹر کے جنرل سیکرٹری محمد جاوید نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ملت نگر مسجد و ایجوکیشن سینٹر 1994 سے لے کر آج تک دینی اور عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کے کاموں میں مصروف ہے۔'
- یہ بھی پڑھیں: Madaris Islamia Meeting In Saharanpur: 'مدارسِ اسلامیہ ملت اسلامیہ کی تعمیر وحفاظت کے اہم ادارے ہیں'
ملت ایجوکیش سنٹر میں زیر تعلیم طالبہ نے کہا کہ 'وہ دینی اور عصری تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ انہیں یہاں بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے جس کی وجہ سے مستقبل کا منصوبہ بنانے میں مدد ملی ہے۔'
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرنے والے طلبہ میں کوئی مفتی، بزنس مین تو کوئی عالم بننا چاہتا ہے۔