ETV Bharat / state

Pen Hospital تاریخی پین ہسپتال جہاں قلموں کی مرمت کا کام ہوتا ہے - فاؤنٹین پین یا نب قلم استعمال

مدنی پور ضلع میں مہتاب الدین نام کا ایک شخص فاؤنٹین بین یا نیب قلم کی مرمت کے پین ہسپتال کھول رکھا ہے۔ نیب پین کے شوقین افراد آج بھی قلموں کی مرمت کے لیے اس انوکھے پین ہسپتال میں آتے ہیں۔

تاریخی پین ہسپتال جہاں قلموں کی مرمت کا کام ہوتا ہے
تاریخی پین ہسپتال جہاں قلموں کی مرمت کا کام ہوتا ہے
author img

By

Published : May 11, 2023, 2:24 PM IST

تاریخی پین ہسپتال جہاں قلموں کی مرمت کا کام ہوتا ہے

مدنی پور: بیماری کے علاج کے لیے ہر کوئی ہسپتال پہنچتا ہے لیکن کیا آپ نے کبھی پین (قلم) کو ایسے ہسپتال جاتے دیکھا ہے جہاں قلموں کی مرمت کا کام کیا جاتا ہے؟ ایسا ہی قلموں کا ایک ہسپتال مدنی پور میں واقع ہے جہاں دور دور سے لوگ پین کی مرمت کرانے کے لئے آتے ہیں۔ ضلع میں برطانوی دور میں بنائی گئی ایک دکان کا نام دراصل پین ہسپتال ہے۔ یہاں فاؤنٹین یا نب قلم کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے نیاب قلموں کا ذخیرہ ہے۔ تاہم ان قلموں کی مانگ کم ہونے کی وجہ سے قلم ہسپتال کی مارکیٹ میں کمی آئی ہے۔

سال 33-1932 اس وقت ڈاٹ پین کا استعمال نہیں ہوتا تھا جیسا کہ آج ہے۔ ہر کوئی فاؤنٹین پین یا نب قلم استعمال کرتا تھا۔اس قلم کی نب کو سیاہی سے بھرنا ایک بڑا مشکل کام تھا۔ اس کے باوجود ہر کوئی نیب پین کو ہی استعمال کیا کرتا تھا۔ اس وقت غیر منقسم مدنی پور میں قلم ہسپتال اس قلم کے آپریشن یا مرمت کی واحد دکان تھی۔ جو سٹی اسکول بازار میں ہے۔ اس ہسپتال میں پروفیسروں سے لے کر طالب علموں، وکلاء سے لے کر کاروباری حضرات تک قلم کی مرمت کے لئے آتے تھے۔ اس دکان کو پین ہسپتال کا نام دیا گیا کیونکہ پین کے تمام مسائل حل ہو جاتے تھے۔

پین ہسپتال کے مالک کا نام مہتاب الدین ہے۔ یہ کاروبار ان کے دادا کے زمانے سے چلا آ رہا ہے۔ دادا کے بعد والد رفیق الدین نے کاروبار جاری رکھا۔ اب اس قلمی ہسپتال کی ذمہ داری 60 سالہ مہتاب الدین کے ہاتھ میں ہے۔ گھر میں تین بیٹیاں اور بیوی ہیں۔ اس کا خاندان اس قلم ہسپتال سے چلتا ہے، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ لوگ فاؤنٹین بین کی جگہ ڈاٹ پین استعمال کرنے لگے۔پین ہسپتال میں لوگوں کا آنا کم ہو گیا مہتاب الدین کی آمدنی بھی کم ہو گئی ۔ااس کے باوجود نہوں نے باپ دادا کے کاروبار کو زندہ رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: Viswa Bharati University وشوبھارتی یونیورسٹی کو یونیسکو ہیریٹیج کمیشن نے تاریخی ورثہ قرار دیا

مہتاب الدین نے بتایا کہ یہ دکان برسوں پرانی اور تاریخی ہے۔ یہ دکان انگریزوں کے دور کی ہے۔اس وقت فاونٹین قلم استعمال کرنے والوں کی اتنی نہیں تھی۔ ہر کوئی فاؤنٹین پین یا یہ نب قلم استعمال کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ پرانے گاہک آتے ہیں۔ ان ہی لوگوں کے لیے ہم آج بھی پین ہسپتال چلا رہے ہیں۔ اگر اللہ کی مرضی رہی تو ہم مستقبل میں بھی تاریخی ہسپتال میں قلموں کی مرمت کا کام جاری رکھیں گے۔

تاریخی پین ہسپتال جہاں قلموں کی مرمت کا کام ہوتا ہے

مدنی پور: بیماری کے علاج کے لیے ہر کوئی ہسپتال پہنچتا ہے لیکن کیا آپ نے کبھی پین (قلم) کو ایسے ہسپتال جاتے دیکھا ہے جہاں قلموں کی مرمت کا کام کیا جاتا ہے؟ ایسا ہی قلموں کا ایک ہسپتال مدنی پور میں واقع ہے جہاں دور دور سے لوگ پین کی مرمت کرانے کے لئے آتے ہیں۔ ضلع میں برطانوی دور میں بنائی گئی ایک دکان کا نام دراصل پین ہسپتال ہے۔ یہاں فاؤنٹین یا نب قلم کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے نیاب قلموں کا ذخیرہ ہے۔ تاہم ان قلموں کی مانگ کم ہونے کی وجہ سے قلم ہسپتال کی مارکیٹ میں کمی آئی ہے۔

سال 33-1932 اس وقت ڈاٹ پین کا استعمال نہیں ہوتا تھا جیسا کہ آج ہے۔ ہر کوئی فاؤنٹین پین یا نب قلم استعمال کرتا تھا۔اس قلم کی نب کو سیاہی سے بھرنا ایک بڑا مشکل کام تھا۔ اس کے باوجود ہر کوئی نیب پین کو ہی استعمال کیا کرتا تھا۔ اس وقت غیر منقسم مدنی پور میں قلم ہسپتال اس قلم کے آپریشن یا مرمت کی واحد دکان تھی۔ جو سٹی اسکول بازار میں ہے۔ اس ہسپتال میں پروفیسروں سے لے کر طالب علموں، وکلاء سے لے کر کاروباری حضرات تک قلم کی مرمت کے لئے آتے تھے۔ اس دکان کو پین ہسپتال کا نام دیا گیا کیونکہ پین کے تمام مسائل حل ہو جاتے تھے۔

پین ہسپتال کے مالک کا نام مہتاب الدین ہے۔ یہ کاروبار ان کے دادا کے زمانے سے چلا آ رہا ہے۔ دادا کے بعد والد رفیق الدین نے کاروبار جاری رکھا۔ اب اس قلمی ہسپتال کی ذمہ داری 60 سالہ مہتاب الدین کے ہاتھ میں ہے۔ گھر میں تین بیٹیاں اور بیوی ہیں۔ اس کا خاندان اس قلم ہسپتال سے چلتا ہے، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ لوگ فاؤنٹین بین کی جگہ ڈاٹ پین استعمال کرنے لگے۔پین ہسپتال میں لوگوں کا آنا کم ہو گیا مہتاب الدین کی آمدنی بھی کم ہو گئی ۔ااس کے باوجود نہوں نے باپ دادا کے کاروبار کو زندہ رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: Viswa Bharati University وشوبھارتی یونیورسٹی کو یونیسکو ہیریٹیج کمیشن نے تاریخی ورثہ قرار دیا

مہتاب الدین نے بتایا کہ یہ دکان برسوں پرانی اور تاریخی ہے۔ یہ دکان انگریزوں کے دور کی ہے۔اس وقت فاونٹین قلم استعمال کرنے والوں کی اتنی نہیں تھی۔ ہر کوئی فاؤنٹین پین یا یہ نب قلم استعمال کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ پرانے گاہک آتے ہیں۔ ان ہی لوگوں کے لیے ہم آج بھی پین ہسپتال چلا رہے ہیں۔ اگر اللہ کی مرضی رہی تو ہم مستقبل میں بھی تاریخی ہسپتال میں قلموں کی مرمت کا کام جاری رکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.