کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے علیم الدین اسٹریٹ میں واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے ریاستی جنرل سیکریٹری محمد سلیم نے اشارہ دیا کہ ساگردیگھی ماڈل کی بنیاد پر پنچایت انتخابات میں لفٹ فرنٹ اور کانگریس اتحاد بن سکتا ہے۔ اس کے لئے کوشش کی جا سکتی ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہاکہ ٹھوس حکمت عملی اور بلند حوصلوں کی بدولت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو شکست دی جا سکتی ہے۔ ساگر دیگھی ضمنی انتخابات میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا بالکل ہو سکتا ہے۔
محمد سلیم اور پولٹ بیورو کے رکن سوجن چکرورتی نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتابنرجی نے بی جے پی کو بنگال میں پیر پھیلانے میں مدد کی تھی۔ بنگال کے لوگ اب سمجھنے لگے ہیں۔ بنگال میں بھی ذات پات کی سیاست زوروں پر جاری ہے۔ انہوں نے لوگوں کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں۔ ممتابنرجی ملک کی دوسری ریاستوں میں بھی سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے لئے ذمہ دار ہیں۔ سیکولر ووٹوں کو تقسیم کرکے بی جے پی کی مدد کرتی ہیں۔ میگھالیہ میں انہوں نے بالکل ایسا ہی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Lok Sabha Elections 2024 ٹی ایم سی کا عام انتخابات میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
محمد سلیم نے کہا کہ بی جے پی کے اشارے پر ہی ممتا بنرجی سی پی آئی ایم کے خلاف میدان میں اتریں۔اس کے بعد کانگریس کو کمزور کی۔ یہ سب ناگپور کے اشارے پر ہوا اور اب بھی ہو رہا ہے۔ ممتا بنرجی کے دور اقتدار میں بنگال کے لوگوں کو ترقی کے نام پر ایس ایس سی اسکام ،کوئلہ چوری، چانوروں کی اسمگلنگ، گہنوں چوری، آواس یوجنا اسکام، ٹیٹ بدعنوانی ۔ اردو کو ختم کرنے کی سازش اور مسلمانوں کو گمراہ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ملا ہے۔