کولکاتا کے نارکل ڈانگہ میں کینل کی دونوں جانب سینکڑوں جھونپڑیاں ہیں جن میں غریب افراد رہتے ہیں۔ نارکل ڈانگہ تھانہ کے قریب ہی اس بستی میں آج صبح آگ لگ گئی جس میں دیکھتے ہی دیکھتے 50 جھونپڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں۔
جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد بے گھر ہو گئے۔ فائر بریگیڈ کی دس گاڑیوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔
گرچہ اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن متاثرین کے پاس اب ایک وقت کے کھانے کے لئے بھی کچھ نہیں بچا ہے۔
جھونپڑیاں چونکہ پلاسٹک اور لکڑی سے بنی ہوئے تھیں جس کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔ نارکل ڈانگہ تھانہ کے قریب ہونے کی وجہ سے پولیس کی مستعدی سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جلد موقع پر پہنچ گئیں۔ وقت پر سب کو باہر نکال لیا گیا۔ کسی کے بھی زخمی ہونے کی خبر نہیں ہے۔
لیکن ان جھونپڑیوں میں رہنے والوں کی تمام ضروری اشیاء آگ کی نذر ہوگئیں۔ ان کے ضروری دستاویزات بھی جل کر خاک ہوگئے۔
ریاستی وزیر سجیت بوس کو اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وہ موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے متاثرین کو حکومت کی جانب سے مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وہیں متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کا سب کچھ جل کر خاک ہو گیا، ان کے پاس اب ایک وقت کا کھانا بھی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
کلکتہ میں 24 گھنٹے کیلئے ٹیکسی ہڑتال 21 ستمبر کو
ان کا کہنا ہے کہ مقامی کونسلر کی طرف سے کچھ پانی تریپال وغیرہ ملے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی بڑی مدد نہیں پہنچائی گئی ہے۔ یہ علاقہ کولکاتا کارپوریشن کے وارڈ نمبر 29 میں ہے۔
مقامی کونسلر پرکاش اپادھیائے نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ صرف زبانی وعدے سے نہیں بلکہ ان کی حکومت کو مدد کرنی پڑے گی۔ حکومت کو ان کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ کولکاتا کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر سے اس سلسلے میں بات کریں گے۔