جلپائی گوڑی: ریاست مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع میں بیٹے اور باپ نے خاتون کی لاش گھر تک لے جانے کے لیے ایمبولینس ڈرائیور سے بات کی، اس نے 3000 ہزار روپے کرایہ مانگا۔ ان دونوں کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے جس کی وجہ سے انہیں لاش کندھوں پر اٹھاکر لے جانی پڑی۔ Man carrying mothers body on shoulder جلپائی گوڑی کے کرانتی بلاک کے یومیہ مزدوری کرنے والے رام پرساد دیوان نے اپنی ماں لکشمی رانی دیوان کو سانس لینے میں دشواری کے سبب کل رات جلپائی گوڑی کے سپر اسپیشلٹی ہسپتال میں داخل کرایا۔ رات میں لکشی مرانی دیوان کی موت ہوگئی۔ جب رام پرساد دیوان ایمبولینس کے لیے بات کی تو ان سے 3000 روپے کرایہ مانگا گیا۔ اتنی رقم نہ ہونے کی وجہ سے رام پرساد دیوان نے کچھ پیسہ کم کرنے کو کہا لیکن کرایہ کچھ بھی کم نہیں کیا گیا۔ اس نے اپنے والد کے ساتھ ماں کی لاش کو کندھوں پر اٹھاکر گھر کے لیے روانہ ہوگئے۔ گرین جلپائی گوڑی نامی ایک تنظیم کے سکریٹری انکور داس نے اس پورے واقعہ کو دیکھا۔ انہوں نے فوراً تنظیم کی ایمبولینس کو بلایا اور لاش کو ایمبولینس میں روانہ کردیا۔ Man carrying mothers body on shoulder
جلپائی گوڑی کی تنظیم گرین جلپائی گوڑی کے سکریٹری انکور داس نے شکایت کی کہ حکومت کی جانب سے لاش کو گھر لے جانے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ یہاں تک کہ پرائیویٹ ایمبولینس نے بھی لاش لے جانے کے لیے بڑی رقم کا مطالبہ کیا۔ سکریٹری انکور داس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'خاتون کے اہل خانہ کو لاش کندھوں پر لے جانے کے لیے مجبور کیا گیا۔ ہم نے انہیں دیکھا اور لاش کو اپنی تنظیم کی ایمبولینس میں گھر بھیج دیا۔ اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جلپائی گوڑی پرائیویٹ ایمبولینس ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے سکریٹری دلیپ داس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صبح جب خاتون کے اہلخانہ ہمارے پاس آئے تھے۔ انہوں نے وہ رقم نہیں دی جو اس سے مانگی گئی تھی۔ اگر وہ ہمیں بتاتے کہ ان کے پاس پیسے نہیں ہیں تو ہم یہ سروس مفت فراہم کر دیتے۔ ہم بہت سے مریضوں کو مفت خدمات فراہم کرتے ہیں۔ دلیپ داس نے کہا کہ ہمیں بدنام کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ ایک رضاکار تنظیم نے ہمارے خلاف سازش کی۔ جلپائی گوڑی گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے ایم ایس وی پی ڈاکٹر کلیان خان نے اس واقعہ کو غیر انسانی قرار دیا۔ خان نے کہا کہ ایمبولینس نے 3 لاش لے جانے کے لیے 3000 روپے مانگے ۔ انہیں سرکاری طریقے سے ایمبولینس مل سکتی تھی اس کی تحقیقات کی جائیں گی کہ یہ کیسے ہوا۔
یہ بھی پڑھیں : Inhuman Attitude of the Ambulance Driver: والد نے بیٹے کی لاش کو لے کر90 کلو میٹر تک چلائی بائیک