ETV Bharat / state

کولکتہ: ریلوے کے ساتھ دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک شخص گرفتار - شادی شدہ بہن کو نوکری

ریاست مغربی بنگال کے درالحکومت کلکتہ کے جوڑابگان کے رہائشی امرتوچودھری کو سی بی آئی نے ریلوے کے ساتھ دھوکہ دہی کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔

arrested
arrested
author img

By

Published : Jun 20, 2021, 1:19 PM IST

امرتو چودھری نے 11سال قبل 26مئی 2010کو ہوئے گیانیشوری ریلوے حادثہ میں خود کو ہلاک قرار دے کر اپنے اہل خانہ کو بطور معاوضہ چار لاکھ روپے اور اپنی شادی شدہ بہن کو نوکری دلانے میں کامیابی حاصل کی تھی مگر 11سال بعد ریلوے کو یہ پتہ چلا کہ امرتا زندہ ہیں۔ سی بی آئی نے جمعہ کی رات امرتو اور اس کے والد کو ریلوے کو غلط معلومات دے کر رقم اور نوکری لینے کے الزام میں گرفتار کیا اگرچہ امرتو چودپری نے پوچھ گچھ میں دعوی کیا ہے، لیکن وہ امرتو نہیں ہیں تاہم سی بی آئی ذرائع کے مطابق ملزم کے والد نے اپنے بیٹے کی شناخت تسلیم کرلی ہے امرتو کی بہن مہوا پاٹھک کو ریلوے نے معطل کردیا ہے۔

تلنگانہ میں ٹرین حادثہ تین افراد ہلاک


26 مئی 2010 کو مغربی مدنی پور کے سردیہار کے قریب گیانیشوری ٹرین جو کلکتہ سے ممبئی جارہی تھی دیر رات پٹری سے اتر گئی اور مخالف سمت سے آنے والی مال بردار ٹرین کی زد میں آگئی۔ اس واقعے میں ڈیڑھ سو کے قریب مسافر ہلاک ہوگئے۔ بہت سارے مسافروں کی لاش مسخ ہوگئیں۔ ان کی شناخت ڈی این اے ٹسٹ کے ذریعہ کیا گیا۔

arrested
arrested


سی بی آئی ذرائع کے مطابق امرتو ٹرین کا مسافر تھا اس کے اہل خانہ نے دعوی کیا ہے کہ وہ اس ھادثہ میں ہلاک ہوگیا تھا، ریلوے کی جانب سے سی بی آئی میں دائر شکایت کے مطابق سرکاری ملازمین اور انشورنس ایجنٹوں کی ساز باز سے امرتو کا جعلی طور پر ڈی این اے رپورٹ کے ذریعہ مردہ ثابت کردیا گیا۔

ڈی این اے کی تصدیق کے بعد امرتو کی لاش اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گءی، جس کے بعد امرتو کے والد مہر چوہدری اور والدہ ارچنا چودھری نے ریلوے سے قواعد کے مطابق معاوضے کا مطالبہ کیا۔ امرتابھر کی شادی شدہ بہن مہوا کو ریلوے میں نوکری مل گئی، اس وقت وہ سیالدہ میں سگنل ڈیپارٹمنٹ میں کام کر رہی ہے۔


سی بی آئی ذرائع کے مطابق گزشتہ سال ہی ریلوے انتظامیہ کو شک ہوگیا تھا اس لئے اس پورے معاملے کی تفتیش کی گئی کہ گیانیشوری حادثے میں امرتو کی موت نہیں ہوئی وہ زندہ ہے، ریلوے اور حکومت کو دھوکہ دے کر امرتو کے خاندان نے معاوضے کی رقم اور نوکری لے لی ہے۔


15 جون کو جنوب مشرقی ریلوے کے محکمہ نگرانی کے جنرل منیجر نے سی بی آئی میں شکایت درج کروائی۔ جمعہ کی رات سی بی آئی نے جوڑابگان تھانہ علاقے میں گنگنارائن دت لین میں امرتو کے گھر پر چھاپہ مارا۔ امرتو کے ساتھ اس کے والد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، دونوں کو نظام پلس میں واقع سی بی آئی کے دفتر لے جایا گیا اور پوچھ تاچھ کی گئی۔

سی بی آئی ذرائع کے مطابق امرتو پکڑے جانے کے بعد بھی اپنی شناخت کو قبول نہیں کررہا ہے تاہم مہر چوہدری نے اپنے بیٹے کی شناخت تسلیم کرلی ہے سی بی آئی امرتور کی شناخت کے بارے میں یقینی ہونے کی کوشش کر رہی ہے، اس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا جائے گا، امرتوکی والدہ اور بہن کے علاوہ ملزمان کی فہرست میں نامعلوم سرکاری عملہ کے نام بھی شامل ہیں۔


یو این آئی

امرتو چودھری نے 11سال قبل 26مئی 2010کو ہوئے گیانیشوری ریلوے حادثہ میں خود کو ہلاک قرار دے کر اپنے اہل خانہ کو بطور معاوضہ چار لاکھ روپے اور اپنی شادی شدہ بہن کو نوکری دلانے میں کامیابی حاصل کی تھی مگر 11سال بعد ریلوے کو یہ پتہ چلا کہ امرتا زندہ ہیں۔ سی بی آئی نے جمعہ کی رات امرتو اور اس کے والد کو ریلوے کو غلط معلومات دے کر رقم اور نوکری لینے کے الزام میں گرفتار کیا اگرچہ امرتو چودپری نے پوچھ گچھ میں دعوی کیا ہے، لیکن وہ امرتو نہیں ہیں تاہم سی بی آئی ذرائع کے مطابق ملزم کے والد نے اپنے بیٹے کی شناخت تسلیم کرلی ہے امرتو کی بہن مہوا پاٹھک کو ریلوے نے معطل کردیا ہے۔

تلنگانہ میں ٹرین حادثہ تین افراد ہلاک


26 مئی 2010 کو مغربی مدنی پور کے سردیہار کے قریب گیانیشوری ٹرین جو کلکتہ سے ممبئی جارہی تھی دیر رات پٹری سے اتر گئی اور مخالف سمت سے آنے والی مال بردار ٹرین کی زد میں آگئی۔ اس واقعے میں ڈیڑھ سو کے قریب مسافر ہلاک ہوگئے۔ بہت سارے مسافروں کی لاش مسخ ہوگئیں۔ ان کی شناخت ڈی این اے ٹسٹ کے ذریعہ کیا گیا۔

arrested
arrested


سی بی آئی ذرائع کے مطابق امرتو ٹرین کا مسافر تھا اس کے اہل خانہ نے دعوی کیا ہے کہ وہ اس ھادثہ میں ہلاک ہوگیا تھا، ریلوے کی جانب سے سی بی آئی میں دائر شکایت کے مطابق سرکاری ملازمین اور انشورنس ایجنٹوں کی ساز باز سے امرتو کا جعلی طور پر ڈی این اے رپورٹ کے ذریعہ مردہ ثابت کردیا گیا۔

ڈی این اے کی تصدیق کے بعد امرتو کی لاش اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گءی، جس کے بعد امرتو کے والد مہر چوہدری اور والدہ ارچنا چودھری نے ریلوے سے قواعد کے مطابق معاوضے کا مطالبہ کیا۔ امرتابھر کی شادی شدہ بہن مہوا کو ریلوے میں نوکری مل گئی، اس وقت وہ سیالدہ میں سگنل ڈیپارٹمنٹ میں کام کر رہی ہے۔


سی بی آئی ذرائع کے مطابق گزشتہ سال ہی ریلوے انتظامیہ کو شک ہوگیا تھا اس لئے اس پورے معاملے کی تفتیش کی گئی کہ گیانیشوری حادثے میں امرتو کی موت نہیں ہوئی وہ زندہ ہے، ریلوے اور حکومت کو دھوکہ دے کر امرتو کے خاندان نے معاوضے کی رقم اور نوکری لے لی ہے۔


15 جون کو جنوب مشرقی ریلوے کے محکمہ نگرانی کے جنرل منیجر نے سی بی آئی میں شکایت درج کروائی۔ جمعہ کی رات سی بی آئی نے جوڑابگان تھانہ علاقے میں گنگنارائن دت لین میں امرتو کے گھر پر چھاپہ مارا۔ امرتو کے ساتھ اس کے والد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، دونوں کو نظام پلس میں واقع سی بی آئی کے دفتر لے جایا گیا اور پوچھ تاچھ کی گئی۔

سی بی آئی ذرائع کے مطابق امرتو پکڑے جانے کے بعد بھی اپنی شناخت کو قبول نہیں کررہا ہے تاہم مہر چوہدری نے اپنے بیٹے کی شناخت تسلیم کرلی ہے سی بی آئی امرتور کی شناخت کے بارے میں یقینی ہونے کی کوشش کر رہی ہے، اس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا جائے گا، امرتوکی والدہ اور بہن کے علاوہ ملزمان کی فہرست میں نامعلوم سرکاری عملہ کے نام بھی شامل ہیں۔


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.