برسوں تک خاموش اور گمنام رہنے کے بعد مغربی بنگال کی سیاست میں دارجنگ ایک بار پھر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
دارالحکومت کولکاتا میں ترنمول کانگریس کے سربراہ ممتا بنرجی نے گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ کے این ڈی اے سے الگ ہونے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ویمل گورنگ کو بہت پہلے ہی یہ فیصلہ کرلینا چاہیے تھا، اس سے دارجلنگ کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ این ڈی اے نے سیاسی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گورکھا جن مکتی مورچہ سے سمجھوتہ کیا تھا۔
دارجلنگ کے لوگوں کو اب سمجھ میں آچکا ہے کہ اتنے برس گزر جانے کے باوجود این ڈی اے نے انہیں دھوکے میں رکھا، اس سے پہاڑ کی ترقی رک گئی۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کے مطابق ویمل گورنگ کے سیاست میں دوبارہ واپسی کے بعد دارجلنگ کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ویمل گورنگ سمیت دارجلنگ کے تمام سٹیک ہولڈرز سے بات چیت کرنی پڑے گی، دارجلنگ کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کی خوشحالی ریاستی حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔
ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ این ڈی اے نے گورکھا لینڈ کا وعدہ کرکے دارجلنگ کے لوگوں کو گمراہ کیا تھا، امید کرتی ہوں کہ دارجلنگ کے لوگ دوبارہ این ڈی اے کی حمایت کرنے کی غلطی نہیں کریں گے۔
گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ نے گورکھا لینڈ کے مطالبے کرتے ہوئے این ڈی اے سے اتحاد کیا تھا۔ دارجلنگ کو گورکھا لینڈ بنانے کا مطالبہ برسوں پرانا ہے. چند برس قبل گورکھا لینڈ کا مطالبہ زور پکڑا تھا۔
کورگھاجن مکتی کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی، ویمل گورنگ پر پولیس سٹیشن پر مبینہ گرینینڈ سے حملہ کرنے کا الزام ہے۔