مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کسی ہندی جاسوسی فلموں کے کلامیکس سے کم نہیں رہا ان انتخابات میں ہر پل کہانی میں ایک نیا موڑ آتا رہا۔
مغربی بنگال کی تاریخ میں اسمبلی انتخابات 2021 میں سب سے زیادہ امیدواروں نے پارٹی بدلنے کا کھیل کیا جس میں بی جے پی کو فائدہ اور حکمراں جماعت کو زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس دوران بارہ ارکان اسمبلی اور ایک رکن پارلیمان ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے ان میں سب سے بڑا نام شھبندو ادھیکاری کا تھا۔ اس پارٹی تبدیل کرنے کے کھیل سے ایسا لگ رہا تھا کہ ممتا بنرجی کے لئے تیسری مرتبہ اقتدار میں آنا مشکل ہے حالانکہ پارٹی تبدیل کرنے کے کھیل کو دیکھتے ہوئے ممتا بنرجی نے تنہا ہی اپنی پوری طاقت جھونک دی۔
اسمبلی انتخابات کے آٹھویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ تک پارٹی تبدیلی کا کھیل جاری رہا اور اس کھیل میں ترنمول کانگریس پر بی جے پی بھاری پڑتی رہی۔لیکن اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج آنے کے ساتھ ہی پارٹی تبدیلی کے کھیل میں شامل تمام سیاسی رہنماؤں کو ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔
ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے 13 میں سے صرف تین رہنماؤں کو ہی اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل ہوسکی۔ جس میں نندی گرام سے شھبندو ادھیکاری، راناگھاٹ جنوب سے پارتھا شارتھی چٹرجی اور نشت پرمانک شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے تمام بڑے رہنما راجیب بنرجی (سابق وزیر )، پرابیر گھوشال، جتیندر تیواری، ویشالی ڈالمیا اور سنیل سنگھ سمیت تمام لوگوں کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ پارٹی تبدیلی کے کھیل میں نقصان ہونے کے باوجود ممتا بنرجی کو اسمبلی انتخابات میں تاریخی کامیابی ملی اور مسلسل تیسری مرتبہ دو سو سے زائد سیٹوں کے ساتھ اقتدار میں آئی.