مغربی بنگال کے ریاستی حکومت کے ملازمین کی جانب سے چھٹے پے کمیشن کا دیرینہ مطالبہ اب پورا ہونے والا ہے۔
مغربی بنگال کے سرکاری ملازمین کی تنظیم کی جانب سے منعقد ایک جلسے میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کے سرکاری ملازمین کی جانب سے عرصے سے چھٹے پے کمیشن کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ بالآخر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سرکاری ملازمین کو یہ خوشخبری سنائی۔
2019 عام انتخابات میں سرکاری ملازمین کی ناراضگی ترنمول کانگریس کو جھیلنی پڑی تھی۔
جس کے مد نظر ترنمول کانگریس کو اپنا رویہ ان کے تئیں بدلنا پڑ رہا ہے۔
سرکاری ملازمین کا ڈی اے کو لیکر بھی ریاستی حکومت سے ناراضگی تھی۔
یہی وجہ ہے کہ سرکاری ملازمین کا ووٹ بی جے پی کے جھولی میں چلا گیا۔
2012 کا اسمبلی الیکشن عنقریب ہے یہی وجہ ہے ترنمول کانگریس نے ابھی سے اس کی تیاریاں شروع کر دی ہے۔
وہیں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ چھٹے پے کمیشن کی سفارش موصول ہوئی ہے۔
ہم تمام سفارشات ماننے کو تیار ہیں، لیکن اس کے نفاذ میں کچھ وقت لگے گا۔
اور انہوں آئندہ ایک جنوری سے چھٹے پے کمیشن کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتی ہوں تو میں اسے پورا بھی کرتی ہوں میں سب کچھ گنوا سکتی ہو لیکن بھروسہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں کوئی معیشت کی ماہر نہیں ہوں لیکن جتنا مجھے معلوم ہے نئی سفارشات نافذ ہونے کے بعد کم از کم بنیادی تنخواہ 7 ہزار سے بڑھ کر 17990 ہو جائے گا۔
گریچوئیٹی چھ لاکھ سے دس لاکھ کر دیا جائے گا اور اس کے نفاذ کے لئے حکومت کو دس ہزار کروڑ کا خرچ بڑھ جائے گا اور اگر ڈی اے اور پے کمیشن ایک ساتھ نافذ ہو جائے تو بہت اچھا ہوگا۔