ممتابنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال کی اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد منظور کو اکثریت کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔
پارمنانی امور کے وزیر پارتھو چٹرجی نے مغربی بنگال اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد کی ےتجویزلائی۔
ترنمول کانگریس کے سنیئر رہنما اور وزیرترتعلیم پارتھو چٹرجی نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہوئےکہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی ایکٹ لائے جانے کے بعد مغربی بنگال ملک کی پہلی ریاست جو اس نئے قانون کے خلاف آوازبلند کی اور آج بھی کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بنگال کی سرزمین سے شروع ہونے والی شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کی لہر آج پورے ملک میں پھیل گئی ہے۔ خوشی اس بات کی ہے کہ پورا ملک مغربی بنگال کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیر تعلیم کے مطابق بھارتیہ جنتاپارٹی کو چھوڑ کر تمام اپوزیشن پارٹیاں کانگریس، بایاں محاذ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد کومنظور کرانےمیں اہم رول ادا کیا۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی قیادت میں جلد ہی بی جے پی کو چھوڑ کر تمام حز ب اختلاف کی پارٹیوں کی ہنگامی میٹنگ طلب کی جائے گی۔ اس میٹنگ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف لالئحہ عمل تیارکیاجائے گا۔
کیرالہ ، پنجاب اور راجستھان کے بعد مغربی بنگال شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد منظور کرنے والی چوتھی ریاست بن گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو منظور کرانے کے بعد سے اب تک مغربی بنگال میں نئے قانون کے خلاف مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرُزور احتجاج جاری ہے۔
دہلی کے شاہین باغ کی طرح مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس ، مرکزی کولکاتا کے نیومارکیٹ اور ہوڑہ ضلع کے فلخانہ میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف غیر معائنہ مدت کے لئے دھرنے میں بیٹھی ہیں۔