کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اترکاشی کے سلکیارا میں سرنگ بچاؤ کے کام میں تاخیر پر اسمبلی میں وزیر اعظم مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے کارکنوں نے سلکیارا سرنگ میں پھنسے کارکنوں کو بچایا۔ یہاں تک کہ انہوں نے غیر قانونی کوئلہ کانکنی پر پابندی لگانے کے لیے مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ جن لوگوں نے بچایا، وہ سب اقلیتی لڑکے اور لڑکیاں ہیں۔ یہ یاد رکھیں یہ جذبہ کسی غیر ملکی کا نہیں ہو سکتا۔ وہ ہندوستانی ہیں اور ایک خاص طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
گزشتہ روز منگل کی شام اترکاشی میں سل کیرا سرنگ سے 41 مزدوروں کو بچایا گیاہے جس سے 17 دنوں کی بے چینی ختم ہوئی۔ ان میں بنگال کے 3 کارکن بھی شامل ہیں۔ وہ دیوالی کے بعد سے سرنگ میں پھنس گئے تھے۔ مزدوروں کو بچانے کے لیے ملک کی تمام سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں اکٹھی ہو گئی تھیں۔ ذات پات مذہب سے بالاتر ہو کر ہر وطن پرست اس کیلئے دعا اور کوشش کررہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی بنگال کے عوام کی آواز کو خاموش نہیں کراسکیں گی: امت شاہ
خیال رہے کہ 800 ملی میٹر کے پائپ کے اندر بیٹھ کر پتھر اور مٹی کو ہٹا کر 24 گھنٹے کے اندر 12 میٹر کی سرنگ کھودنے والے دو مسلم کارکنان کی ملک بھر میں تعریف ہورہی ہے۔ تاہم مزدوروں کی نسلی شناخت کے حوالے سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر تنقید کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ بی جے پی جس طبقے کے خلاف بیان بازی کرتی ہیں اس طبقے سے تعلق رکھنے والے ملک کی خدمت کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتے ہیں ۔