کولکاتا: مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیرنجن چودھری نے کالی گھاٹ کے کاکو عرف سوجے کرشنا بھدرا کی گرفتاری پر کہا کہ جانچ ایجنسی اگر ایمانداری کے ساتھ تفتیش کرتی ہے تو 72 گھنٹوں کے اندر ترنمول کانگریس کا نام لینے والا کوئی نہیں رہے گا۔ رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ سوجے کرشنا بھدرا صرف لین دین ہی نہیں دیکھتے تھے بلکہ پیسے کو ڈالر میں بدلنے کے ماہر تھے۔ ان کے پاس معلومات کا خزانہ ہے۔ جانچ کے دوران ساری سچائی سامنے آ جائے گی۔
کانگریس کے رہنما کے مطابق بدعنوانی سے بچنے کے لیے ابھیشیک بنرجی اور ممتا بنرجی بی جے پی کے ساتھ مل کر کانگریس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ممتا بنرجی نہ صرف بنگال میں بلکہ پورے ملک میں کانگریس کو کمزور بنانے میں بی جے پی کی منظم سازش کا حصہ ہیں۔ لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیرنجن چودھری نے پردیش کانگریس کے ہیڈکوارٹر ودھان بھون میں دعویٰ کیا کہ مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ سمجھوتے کی وجہ سے بڑے رہنماؤں کی گرفتاری نہیں ہو رہی ہے۔
رکن پارلیمان نے بی جے پی کے ساتھ ابھیشیک بنرجی اور ممتا بنرجی کے سیٹنگ تھیوری کی وضاحت کرتے ہوئے تاریخ کو پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے کھوکا بابو کے ساتھ کانگریس کے خلاف لڑنے کا معاہدہ کیا تھا۔ دہلی میں ساڑھے نو گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد، انہوں نے سب سے پہلے کانگریس کے خلاف آواز اٹھائی۔ 25 ستمبر کو ایک آل پارٹی میٹنگ نے ملک بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ دیدی نے اس میٹنگ سے دوری برقرار رکھا۔ 9 ستمبر 2021 کے بعد ترنمول کانگریس کے بڑے رہنماؤں کا لہجہ بدل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Opposition Alliance ممتابنرجی نے اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں شرکت کرنے کا اعلان کیا
دھرنے پر بیٹھے نوکری کے متلاشیوں کا ذکر کرتے ہوئے ادھیر نے کہا کہ میں نے اس سے پہلے ایسا وزیراعلی کبھی نہیں دیکھا جس کے پاس احتجاجیوں سے ملنے ک وقت نہیں ہے۔ آنے والے دنوں میں بنگال کے لوگ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے ساز باز کو پوری طرح سے مسترد کر دیں گے۔