مغربی بنگال حکومت اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے درمیان جی ایس ٹی کے تحت لاکھوں کروڑ روپے بقایا کی ادائیگی کو لے کر تعلقات تلخ ہو چکے ہیں۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ریاست مغربی بنگال کی بقیہ رقم حاصل کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں۔ ریاست کے مختلف اضلاع کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ ہماری بقایا رقم نہیں ملی تو مرکزی حکومت کو بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔ جون کے پہلے ہفتے میں انہوں نے ریاستی سطح پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت پر امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 95 لاکھ کروڑ روپے مغربی بنگال کے مرکزی حکومت کے پاس واجب الادا ہیں۔ اس رقم سے بنگال کے ترقیاتی منصوبوں کو دوبارہ نافذ کیا جا سکتا ہے لیکن ریاست کو اس جائز حق سے محروم رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Governor Jagdeep Dhankadeo on Remark Against Judges: جج کے خلاف بیان بازی کرنا توہین عدالت ہے، گورنر جگدیپ دھنکر
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کو اس کی بقایا رقم نا دینے کا کیا مطلب ہے۔ اس سے مرکزی حکومت کو کیا تکلیف ہے۔ یہ سمجھ سے باہر ہے۔ مرکزی حکومت کے اس رویہ سے مغربی بنگال کے لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ممتا بنرجی نے 21 دنوں کے اندر اندر مغربی بنگال کو اس کی بقیہ رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے نہیں تو ریاست کے تمام اضلاع میں بڑے پیمانے پر احتجاجی جلوس کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام اضلاع، بلاک اور گاؤں میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف لوگ سڑکوں پر اتریں گے۔