مالدہ:مغربی بنگال میں چند مہینوں کے اندر اندر پنچایت انتخابات ہونے والے ہیں۔پنچایت انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہے۔مرشدآباد ضلع کے ساگر دیگھی ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت ٹی ایم سی پر ترنمول کانگریس کی بڑی جیت پر کانگریس کے رہنماوں کے حوصلے بلند ہیں۔
اسی درمیان مالدہ ضلع کانگریس کے سیکریٹری اور سابق رکن اسمبلی متقین عالم نے کہاکہ مغربی بنگال میں سیاست کے کھیل میں بڑی تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی سیاست سے بنگال کے لوف مایوس ہوچکے ہیں اور تیسرے متبادل کی تلاش میں ہیں۔ اس درمیان کانگریس بنگال کے لوگوں کی اس تلاش کو پوری کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت انتخابات میں کانگریس شاندار کارکردگی کامظاہرہ کرسکتی ہے۔پارٹی کو بیشتر اضلاع میں کامیابی مل سکتی ہے لیکن اس کے لئے پارٹی ہائی کمان کو اپنے سابق رہنماوں کو انتخابی میدان میں اتارنے کی ضرورت ہے۔ سابق ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی کی عوام میں اب بھی گرفت مضبوط ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ میں نے سب سے پہلے ضلع کمیٹی کے سامنے یہ تجویز پیش کی تھی کہ ہماری پارٹی کے سابق ایم ایل اے کو پنچایت انتخابات میں ضلع پریشد کی سیٹوں کے لئے امیدوار بنایا جانا چاہیے۔حالانکہ ضلع کمیٹی نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن پنچایت انتخابات میں پارٹی کے انچارج لیڈر نیپال مہتو نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Choudhary Slam Mamata ساگردیگھی کا نتیجہ ترنمول کانگریس کے زوال کی ضمانت
متقین عالم نے کہاکہ سابق ارکان اسمبلی اور ہیوی ویٹ رہنماوں کو میدان میں دیکھ کر پارٹی کارکنان کی حوصلہ افزائی ہوگئی۔وہ اپنے امیدواروں کو جیت دلانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔میں ایک بات کہہ سکتا ہوں کہ کانگریس اب اچھی جگہ پر ہے۔ مزید یہ کہ ہر ایم ایل اے کو چند ضلع پریشد سیٹوں کی ذمہ داری دی جائے گی۔ جیسے جیسے پارٹی کارکنان جوش میں آئیں گے ویسے ویسے عوام کی توجہ کانگریس کی جانب مبذول ہو گی۔