مالدہ، مغربی بنگال: ریاست کے مالدہ میں پولیس نے ایک واقعہ کا خلاصہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ننگے شخص کو کئی لوگ لاٹھیوں ڈنڈوں سے پیٹ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے ماتھا باڑی تھانہ کا ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کا نام فجر علی ہے جس کا تعلق آسام سے ہے اور وہ جمعہ کو اپنے تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کے ساتھ آیا تھا۔ Malda District Police Clarification on Malda Lynching Incident
بتایا گیا ہے کہ لیکن وہ راستہ بھول گیا اور ماتھا باڑی تھانہ کے باخر پور علاقے میں پہنچ گیا جو ہندو اکثریت والا علاقہ ہے جہاں اسے گاؤں والوں نے ننگا کرکے اس کو لاٹھیوں اور ڈنڈے سے زد و کوب کیا اور اس کی داڑھی بھی کاٹ دی ہے۔ جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر اس واقعے کو لیکر ہنگامہ برپا ہے اور اس کی جانچ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مالدہ ضلع پولیس نے اس معاملے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ ایک ننگے شخص کو بھیڑ ماب لنچنگ کر رہی ہے۔ Malda Lynching Incident
اس معاملے کی پولیس نے جانچ شروع کر دی ہے۔ اس معاملے میں اب تک 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ شخص دماغی مریض ہے اور باخر پور مسجد میں رہنے کے دوران خود ہی اپنے سر کے بال اور داڑھی کاٹ لیا تھا۔ اس کے بعد وہ وہاں سے گمشدہ ہو گیا تھا گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی۔ دوسرے دن اس شخص کو ننگ دھڑنگ حالت میں میں پایا گیا تھا جہاں اس شخص نے کچھ عورتوں کا تعاقب کیا تھا اور ایک شخص کو دانت کاٹ لیا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ مقامی لوگوں نے انجان آدمی کی ایسی حرکت کرنے پر اس کو زدو کوب کرنا شروع کر دیا تو وہ وہاں سے فرار ہو گیا اس کے بعد اس کو پھر باخر پور لایا گیا۔ اس کا فی الحال مالدہ میڈیکل کالج میں دماغی مرض کا علاج کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے افواہوں پر یقین نہ کرنے اور امن بحال رکھنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ جو لوگ اس طرح کی افواہ پھیلائیں گے ان کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: