مغربی بنگال کے ضلع ہگلی میں واقع فرفرہ شریف کے دورے پر آئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اسمبلی انتخابات میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کا واضح پیغام دے دیا ہے۔
اسدالدین اویسی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات ہمارے لئے بہت ہی اہم ہیں۔
اسمبلی انتخابات میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے گی اور حریف جماعتوں کو سخت چیلنج بھی پیش کرے گی۔
تین یا چار مہینے بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی جماعت ہر ممکن مدد کرے گی۔
یوں کہنا بہتر ہوگا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی قیادت میں مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اپنی قسمت آزمائے گی۔
پیرزادہ عباس صدیقی کی قیادت میں اسمبلی انتخابات کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ہمیں عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
پیرزادہ عباس صدیقی کے ہر فیصلے کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین حمایت کرے گی۔ ان کی قیادت میں ہی اسمبلی انتخابات سے متعلق حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
دوسری طرف بی جے پی کی رکن پارلیمان لاکٹ چٹرجی نے کہا کہ کوئی بھی خان، قریشی اور اویسی آ جائے ہمیں اس سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔ اویسی کے آنے سے بی جے پی کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہی ہوگا۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے نے کہا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کے آنے سے حکمراں جماعت پر کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے مسلمان ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر کسی بھی دوسری سیاسی جماعت کو ووٹ دینے والے نہیں ہیں۔ خاص طور پر اے آئی ایم آئی ایم کو تو کبھی نہیں۔