مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر کے فالتا کی رہائشی 17 برس کی طالبہ نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے شادی سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈائمنڈ ہاربر کے فالتا کی رہائشی رفیق ملا نے اپنی بیٹی ماجدہ خاتون پر شادی کے لئے دباؤ بنا رہے تھے۔
لاک ڈاؤن کے بعد رفیق ملا کی مالی حالت بگڑ گئی تھی جس کے نتیجے میں وہ اپنی بیٹی کو آگے بڑھانے کے بجائے شادی کرانے کا فیصلہ کیا۔ کچھ ہی دن میں اہل خانہ نے ماجدہ کی شادی طے کرکے اس پر شادی کے لئے دباؤ بنانے لگے۔
شادی کے فیصلے سے ناراض ماجدہ نے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر سندیپ گھوش سے رابطہ کرکے اپنی ساری کہانی بیان کی، جس کے بعد بی ڈی او نے اس معاملے میں مداخلت کی۔ اور ماجدہ کے گھروالوں کو سمجھانے کے بجائے ریاستی حکومت کی روپاشری اسکیم کی بدولت اعلیٰ تعلیم کے لئے مالی مدد فراہم کرنے کی راہ ہموار کردی۔
مزید پڑھیں:
ممتا حکومت کا عبوری بجٹ جمعہ کو
بی ڈی او کی کوشش کی وجہ سے گھر والے ماجدہ خاتون کی زبردستی شادی کرانے کے بجائے اسے اعلیٰ تعلیم دلانے کے لئے راضی ہو گئے.
ماجدہ خاتون نے کہا کہ میں گھر والوں کے شادی کے فیصلے کے خلاف بغاوت نہیں کی بلکہ انہیں یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شادی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے اس لئے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہوں۔
بی ڈی او سندیپ گھوش نے کہا کہ ماجدہ خاتون اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے اس لئے اس کی مدد کی. دوسری لڑکیوں کے لئے رول ماڈل بن سکتی ہے