ایران کے دو فٹبالرماجد بیشکر اور جمشید نصری کی جوڑی کولکاتا میدان میں جے اور ویروکے نام سے مشہور تھی لیکن ایک ناخوشگوار واقعے کے بعد ماجد بیشکر کو نم آنکھوں کے ساتھ بھارت چھوڑکر ایران جانا پڑاتھا۔ ان کے جانے کے بعد جے ویرو کی جوڑی سے محروم ہوگیا۔
ماجد بیشکر تو ایران لوٹ گیے لیکن ان کے ساتھی جمشید نصری نے بھارت کو اپنا دوسرا گھر بنا لیا۔ وہ بھارت میں رہ کر کولکاتا اوربیرونی فٹبال کلب کی ٹیموں کی کوچنگ کرتے رہے ۔
بتیس برس بعد جمشید نصری اور ماجد بیشکر کی ملاقات پرانے کلب ایسٹ بنگال کی صد سالہ تقریب میں ہوئی۔ دونوں دوستوں نے اپنے پرانے دنوں کو یاد کیا۔
تین دہائی قبل بھارتی فٹبال کو جہاں چھوڑ کر گئے تھے، ماجد بیشکر نے ٹھیک اسی جگہ یعنی ایسٹ بنگال گراؤنڈ پر اتر کر گیند کے ساتھ اپنی غیرمعمولی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ان کی فٹبالنگ اسکل میں تھوڑا فرق نظر آ یا مگر ان کے جذبے میں کسی قسم کی کمی نہیں دیکھی گئی۔
سابق ایرانی فٹبالر ماجد بیشکر اپنے دوست جمشید نصری کے ایسٹ بنگال گراؤنڈ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مجھے 15 اگست 1980 کی بات آج بھی یاد ہے جب ایسٹ بنگال اور موہن بگان کے درمیان روایتی معرکہ (ڈربی میچ) کے دوران گراؤنڈ میں ایک ناخوشگوار واقعے میں سولہ لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس خبر کی وجہ سے مجھے صدمہ پہنچا تھا لیکن اس کے بعد میں اپنے آپ کو سنبھالا۔ کھیل کے میدان میں اس سے پہلے بھی شیدائیوں کی موت ہو چکی ہے۔
ماجد باشکر کے مطابق خوشی اس بات کی ہے کہ برسوں بعد ہی کولکاتا کے کلب ایسٹ بنگال، موہن بگان اور محمڈن اسپو رٹنگ کا بھارتی فٹبال پر دبدبہ ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے سابق عظیم فٹبالر ماجد بیشکر ایسٹ بنگال کی صد سالہ تقریب میں شرکت کرنے کے لیے ان دنوں کولکاتا میں موجود ہیں