نئی دہلی: ترنمول کانگریس پارٹی (ٹی ایم سی) کی لیڈر مہوا موئترا نے لوک سبھا سے اپنے اخراج کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے اپنی برطرفی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پر لوک سبھا میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔
ان کی شکایت پر پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کرکے ایک رپورٹ لوک سبھا میں پیش کی اور 8 دسمبر کو کمیٹی کی سفارش پر لوک سبھا نے مہوا موئترا کی برخاستگی سے متعلق ایک تحریک منظور کی تھی۔ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے تاجر درشن ہیرانندانی کے کہنے پر اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے بارے میں پارلیمنٹ میں سوالات پوچھے تھے۔
لوک سبھا رکنیت منسوخ ہونے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مہوا موئترا نے اس کارروائی کو "کینگرو کورٹ" کے ذریعے پھانسی دینے کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی طرف سے ایک پارلیمانی پینل کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے تاکہ اپوزیشن کو مجبور کیا جا سکے۔ مہوا نے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی قصوروار پائی گئی ہے جس کا کوئی وجود نہیں ہے اور ان کے پاس نقد رقم یا تحفہ دینے کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں