ہگلی: مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے آرام باغ کے آنگاڑیہ گاؤں کے رہنے والے مقامی باشندوں نےانتہاپسند تنظیموں سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزام میںگرفتار قاضی محمد احسان اللہ کے والدین اور رشتہ داروں کا بائیکاٹ کردیا ہے۔Local residents boycott suspect terror linkman Ahsan Allah's family and relatives
احسان اللہ کے والدین اور رشتہ داروں کے پڑوس میں رہنے والے لوگوں نے ان سے بات چیت بند کردی ہے۔اس سے قاضی محمد احسان اللہ کے والدین اور رشتہ داروں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پیشے سے امام قاضی محمد احسان اللہ کو یواےپی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اس گرفتاری کے بعد سے ہی پڑسیوں نے ان کے فیملی اور رشتہ داروں کے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انتہاپسند تنظیم سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار قاضی محمد احسان اللہ عرف حسن كی والدہ فریدہ بیگم نے كہاكہ نیوز چینل اور سوشل میڈیا كے ذریعہ ان كی بیٹے كی گرفتاری كی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ پہلے تو كچھ سمجھ میں نہیں آیا۔ چند گھنٹوں كے بعد تفصیلی جانکاری حاصل ہوئی۔ احسان كی گرفتاری ہمارے لئے بہت بڑا صدمہ ہے۔ ہمیں یقین نہیں ہو رہا ہے كہ اسے گرفتار كرلیا گیا ہے۔ شادی كے بعد گزشتہ چند برسوں سے ہوڑہ میں رہنے لگا تھا۔ اس كے بعد وہ شمالی 24 پرگنہ كب چلا گیا۔ قاضی محمد احسان اللہ کے چچا قاضی معین الحق نے كہا كہ كو بچپن سے دیكھتے آرہے ہیں۔ وہ ایک ذہین طالب علم تھا۔ وہ اپنی پڑھائی كی وجہ سے ہی محلے میں مشہورہوا۔ اس كی گرفتاری پر حیرت ہوئی۔اب تک پڑسیوں نے ہم سے بات چیت بند کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Banking Services in Ration Shops مغربی بنگال میں راشن دکانوں پر پوسٹل اور بینک خدمات جلد
انہوں نے كہا كہ یقیناً كچھ گڑبڑ ہے۔ پولیس پورے معاملے كی تفتیش كر رہی ہے۔ سچائی سامنے آہی جائے گی۔ احسان كے دوست قاضی نثار نے كہا كہ احسان كی گرفتاری كی خبر نہ صرف گھر والوں بلكہ پورے محلے كے لئے حیران كردینے والی ہے۔ یہ کسی بڑے صدمہ سے كم نہیں ہے۔ ہم سب ایک ساتھ پڑھتے تھے۔ گزشتہ چند برسوں سے ان سے ملاقات نہیں ہوئی تھی۔
واضح رہے كہ گزشتہ روز شمالی 24 پرگنہ كے شاشن علاقے سے مغربی بنگال ایس ٹی ایف كی ٹیم نے شدت پسند تظیم سے مبینہ تعلق ركھنے كے الزام میں قاضی عبدالرقیب اور قاضی محمد احسان كو گرفتار کیا تھا۔