کولکاتا: مغربی بنگال کا کولکاتا شہر تاریخی اعتبار سے بھی کافی اہمیت کا حامل ہے۔کبھی یہ ہندوستان کا،دارالسلطنت رہ چکا ہے۔کولکاتا شہر کئی معنوں میں اہمیت کا حامل ہے۔ایک زمانے میں کلکتہ شہر لندن شہر کے ہم مشابہ تھا۔آج بھی اس کا اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کولکاتا شہر میں کئی تاریخی عمارتیں، قدیم تعلیمی ادارے موجود ہیں جو کولکاتا شہر کے شاندار ماضی کی یاد دلاتی ہیں۔
کولکاتا شہر میں کئی قدیم بازار ہیں۔ کولکاتا کا سر اسٹیورٹ ہاگ مارکیٹ جو نیو مارکیٹ نام سے بھی مقبول ہے ان میں سے ایک ہے یہ مشرقی ہندوستان کا پہلا منظم بازار ہے۔جس کا افتتاح یکم جنوری 1874 میں ہوا تھا اور آج بھی یہ کولکاتا کا مشہور ترین بازار ہے اور ریاست کے لوگوں کی پہلی پسند ہے درگا پوجا اور عید کے موقع یہ ہونے والی بھیڑ اس بات کا ثبوت ہے۔ کولکاتا شہر اپنی کئی چیزوں کے لئے مشہور ہے۔ کولکاتا کی تاریخی عمارتوں جس کی وجہ سے اسے محلوں کا شہر بھی کیا گیا ہے۔ انگریزی حکومت تجارتی کوٹھیاں یہاں پر بڑی تعداد میں موجود تھی ان میں سے زیادہ تر عمارتیں آج بھی موجود ہیں۔ Kolkata's 148-year-old SS Hogg Market is Hot Place for Shopping
انگریزوں نے شہر نشاط میں کئی منظم بازار بھی بنائیں جہاں ایک ہی چھت کے نیچے تمام اسباب زندگی دستیاب رہتی تھیں۔ ان میں سب سے مقبول ترین بازار سر اسٹیورٹ ہاگ مارکیٹ جو نیو مارکیٹ کے نام سے بھی منسوب ہے۔ کولکاتا شہر کی پہچان بن گئی۔کولکاتا کے مرکزی علاقے دھرمتلہ جس کو کولکاتا کا دل بھی کہا جاتا ہے۔اس بازار کی وجہ سے پورا علاقہ نیو مارکیٹ کہلاتا ہے۔ جبکہ پہلے صرف مارکیٹ کے احاطے کو ہی نیو مارکیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ایک جانب فری اسکول اسٹریٹ تو دوسری جانب مرزا غالب اسٹریٹ موجود ہے۔ یکم جنوری 1874 کو اس کا افتتاح ہوا تھا۔ اس کی تعمیر مشہور مکینٹوش برن اینڈ کمپنی نے کی تھی۔ نیو مارکیٹ کے مالکانہ حقوق کولکاتا کارپوریشن کے پاس ہے۔ جبکہ اس مارکیٹ کا ڈیزائن رچرڈ راسکیل بائن نے تیار کیا تھا۔ اس مارکیٹ میں کل دکانوں کی تعداد 2 ہزار ہے۔
عید اور درگا پوجا کے موقع پر یہاں تل رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی ہے۔ پوری ریاست کے لوگ بڑے پیمانے پر یہاں خریداری کے لئے آتے ہیں۔ عید کے موقع پر نیو مارکیٹ کے علاقے میں افطار کا دسترخوان بچھ جاتا ہے۔ زیر زمین مارکیٹ سم پارک کے بالائی حصے میں خریداری کے لئے آنے والے افراد افطار کرتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت اس موقع پر نیو مارکیٹ کی اہمیت اور مقبولیت پر خریداری کے لئے آنے والے کچھ افراد سے اور دکانداروں سے بات چیت کی۔ یہاں افطار کا سامان فروخت کرنے والے زیادہ تر دکاندار غیر مسلم ہیں۔
ملک میں نفرت کے ماحول میں اضافہ ہوا، لیکن ایسے حالات میں بھی مذہبی رواداری کے مثالیں نظر آ ہی جاتی ہیں۔ کولکاتا شہر میں خاص طور پر افطار کا سامان بیچنے والے نے کہا کہ کئی برسوں سے افطار کا سامان بیچ رہے ہیں۔ عید کے موقع پر بڑی تعداد میں مختلف جگہوں سے مسلمان بھائی خریداری کرنے آتے ہیں۔
ایک شخص نے کہا کہ نیو مارکیٹ میں عید کی خریداری کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں ہمیں ایک ہی مارکیٹ میں تمام چیزیں مل جاتی ہیں اور دوسری یہ کہ یہاں بیٹھ کر افطار کرنے کا کچھ اور ہی مزہ ہے۔ ایک خاتون نے بتایا کہ خواتین ملبوسات کے لئے نیو مارکیٹ بہترین جگہ ہے، یہاں خواتین کے ملبوسات کی بیت سی دکانیں ہیں اور شہر کے مرکزی علاقے میں ہونے کی وجہ سے یہاں پہنچنا بھی آسان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Eid Mubarak 2022: لو اور شدید گرمی کے باوجود بازاروں میں خریداروں کی بھیڑ