کولکاتا: محدود وسائل کے باوجود جڑواں بھائیوں نے آئی ایس سی امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ان کے والد حبیب مصطفی اور والدہ حلیمہ مصطفی ٹیچر ہیں۔دونوں بھائیوں کو مصوری کا بھی شوق ہے۔ وہ اپنے والدین کی نگرانی میں 12 ویں کے امتحانات میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ دونوں بھائی مستقبل میں ڈاکٹر بن کر قوم و ملت کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل بھی سی جی ایس سی کے امتحانات میں کولکاتا کے دو مسلم طلباء نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے ملک میں دوسرا مقام حاصل کیا تھا۔ اس مرتبہ بھی کولکاتا کے پارکس سرکس علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک ہی گھر کے دو جڑواں بھائیوں نے آئی سی سی بورڈ کے 12 ویں کے امتحان میں پہلا اور دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔
کولکاتا کے بروڈ اسٹریٹ کے رہنے والے حبیب مصطفی جو بچوں کو گھر پر ٹیوشن پڑھاتے ہیں ان کے دو بیٹے عرش مصطفی نے آئی ایس سی میں 99.75 فیصد نمبرات کے ساتھ پورے ملک میں پہلا مقام حاصل کیا ہے جبکہ ان کے بڑے بیٹے ایان مصطفی نے 99.5 فیصد نمبرات کے ساتھ دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران عرش مصطفی اور ایان مصطفی نے اپنے مستقبل کے پروگرام اور اس کامیابی میں والدین کے رول پر خصوصی بات چیت کی۔ عرش مصطفی نے کہا کہ وہ اور ان کے اہلخانہ اس کامیابی پر کافی خوش ہیں انہوں نے بتایا کہ اس کامیابی میں والدین کے ٹیچر ہونے کا بہت فائدہ ملا کبھی بھی کوئی پریشانی ہوتی تھی تو والدین ہماری مدد کرتے تھے روزانہ ہم پانچ سے چھ گھنٹے مطالعہ کرتے تھے۔ عرش مصطفی نے بتایا کہ مستقبل میں ہم ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں اور ہم نے NEET کا امتحان بھی دیا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ اس میں بھی بہت اچھے نمبرات آئیں گے۔ عرش مصطفی فٹبال میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں اس کے علاوہ مصوری کا بھی انہیں شوق ہے ۔
عرش مصطفی کے والد حبیب مصطفی نے کہا کہ یہ کامیابی بہت ہی خوش آئند ہے۔ہم بہت خوش ہیں ہمارے لیے بہت فخر کی بات ہے۔وہ مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں اس میں ہم ان کا بھرپور تعاؤن کرنے کیلئے تیار ہیں۔ عرش اور ایان کی والدہ نے کہا کہ میں اپنے دونوں بیٹوں کی کامیابی پر بہت خوش ہوں۔ اور میں چاہتی ہوں کہ دونوں بیٹے ڈاکٹر بنے میں خود ڈاکٹر بننا چاہتی تھی لیکن نہیں بن پائی اب میں چاہتی ہوں کہ میرے دونوں بیٹے میرا خواب پورا کریں۔
ملک بھر میں دوسرا مقام حاصل کرنے والے ایان مصطفی نے کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مطالعہ کرتے وقت تعاؤن کرتے تھے ایک ساتھ پڑھائی کرتے تھے ہمارے والدین نے ہماری خوب مدد کی جس کی وجہ سے ہم یہ کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہمارے والدین اور ہمارا خود بھی یہی خواب ہے کہ مستقبل میں ہم ڈاکٹر بنیں اس کیلئے ہم محنت کر رہے ہیں ہم NEET کا امتحان بھی دیں چکے ہیں اور امید ہے کہ اس میں بھی کامیابی ملے گی۔ پڑھائی کے علاوہ ہمیں مصوری کا بہت شوق ہے مصوری کا شوق ہمیں والدہ کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے مصوری میں ہماری رہنمائی کی۔ پڑھائی میں ہمارے درمیان کوئی روایتی مقابلہ نہیں ہوتا تھا ہم دونوں ملکر ایک ساتھ مطالعہ کرتے تھے۔ ہم مستقبل میں ڈاکٹر بن کر قوم و ملت کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: CISCE ISC 12th Results 2022: آئی ایس سی بورڈ کے 12ویں کے امتحان میں عرش مصطفیٰ سر فہرست