کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع میدان تھانے کی پولیس نے کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کئ صدر سنہاسیش گنگولی کو ورلڈ کپ کے میچوں کے ٹکٹوں کی کالابازار کے معاملے میں پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا ہے۔ ایک آن لائن ٹکٹنگ کمپنی کے نمائندوں کو بھی ایک میل بھیجا گیا تھا۔ انہیں میدان پولس اسٹیشن میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی کولکاتا پولیس نے کہا کہ ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹ کے الزام میں جمعہ کی دوپہر تک کل سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ہندوستان بمقابلہ جنوبی افریقہ میچ کے 94 ٹکٹ ضبط کئے گئےان دو تھانوں میدان اور انٹالی، کولکاتا پولیس میں سی اے بی اور آن لائن ٹکٹنگ ایجنسیوں کے خلاف کل سات ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
ہندوستان بمقابلہ جنوبی افریقہ اگلے اتوار کو ایڈن گارڈن میں کھیلا جائے گا۔اس مقابلے کیلئے ٹکٹ کی مانگ بہت ہی زیادہ ہے۔اسٹیڈیم میں سیٹوںکی تعداد محدود ہے۔ لیکن ٹکٹوں کی مانگ آسمان کو چھو رہی ہے۔ سی اے بی کے اہلکار کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔مبینہ طور پر سی اے بی کے زیادہ تر ارکان کو ٹکٹ نہیں ملے ہیں۔ ناراض کرکٹ شائقین کے ایک حصے نے بلیک مارکیٹ کا الزام لگاتے ہوئے CAB اور ایک آن لائن ٹکٹنگ فرم کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ اس کی بنیاد پر کلکتہ پولیس کے اینٹی گینگ ونگ نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق بھارت-جنوبی افریقہ میچ کے لیے 900 روپے کے ٹکٹ 8000 روپے میں فروخت کرنے کی کوشش کرنے والے تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ان کے نام سبھرادیپ بھٹاچاریہ، سمن سردار اور سندیپن لاہا ہیں۔ ان کے پاس سے 17 ٹکٹ ضبط کیے گئے ہی۔ اس کے علاوہ ہرش گپتا اور ہرشیت اگروال نامی دو افراد کو بھاری قیمتوں پر ٹکٹ فروخت کرنے کے الزام میں جمعرات کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے پاس سے آٹھ ٹکٹ ضبط کیے گئے ہیں۔ ان کے خلاف بھاری قیمتوں پر ٹکٹ آن لائن فروخت کرنے کی شکایت ہیر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ہے۔ اسلام الحورا (عرف ٹنکو) اور ہیمل شاہ نامی دو افراد کو جمعرات کو انٹالی تھانہ علاقے کے مولا علی مزار سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے پاس سے 5 نومبر کو ہونے والے میچ کے 10 ٹکٹ ضبط کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ بھی کئی شکایات کی جانچ کی جا رہی ہے۔
بی سی سی آئی کے سابق صدر سوربھ گنگوپادھیائےنے کہاکہ ہندوستانی کھیلوں کے ٹکٹوں کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ ہر کوئی کھیل دیکھنا چاہتا ہے۔ لیکن ا سٹیڈیم میں سیٹوں کی تعداد مقرر ہے۔ اس لیے یہ فطری ہے کہ ہر کسی کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔ اس طرح کی صورتحال اس لیے پیدا ہوتی ہے۔ کیونکہ مانگ بہت زیادہ ہے۔ سوربھ گنگولی بھی ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹ کی شکایت پر بی سی سی آئی اور سی اے بی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی سی سی آئی یا سی اے بی ٹکٹ کے باہر جانے کے بعد اسے کنٹرول نہیں کرتے ہیں۔ کرکٹ انتظامیہ کے لیے یہ جاننا ممکن نہیں کہ باہر کیا ہو رہا ہے۔ سی اے بی کے لیے ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹ کو روکنا ممکن نہیں ہے۔ یہ ذمہ داری پولس کی ہے ۔فٹ بال ورلڈ کپ میں بھی یہی حال ہے۔ ایک میچ کا ٹکٹ 17 لاکھ روپے میں فروخت ہوا۔ اس کی اصل قیمت ڈھائی لاکھ روپے تھی۔
یہ بھی پڑھیں:World Cup 2023 آئی سی سی ورلڈ کپ کو 40 کروڑ سے زائد ناظرین دیکھ چکے ہیں
کولکاتا کے پولس کمشنر ونیت گوئل نے کہا کہ ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹ کی جانچ کی جا رہی ہے۔ سی اے بی نے اس شکایت کا جواب دیا ہے جو بدھ کو نوٹس دیا گیا تھا۔ لیکن ہمیں مزید تفصیلات جاننے کی ضرورت ہے۔اس لئے ہم نے دوبارہ ان سے وضاحت طلب کی ہے ۔یواین آئی۔