پاکستانی نژاد طارق فتح کے خلاف ایک متنازع ٹویٹ کرنے کے الزام میں کولکاتا پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔
دراصل متنازع ٹویٹ میں طارق فتح نے ایک تصویر کا اشتراک کیا ہے جو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی ہے۔
اس تصویر میں سر پر ٹوپی پہنے ہوئے لوگوں کی بھیڑ ہے لیکن طارق فتح نے لکھا ہے کہ 'یہ کوئی کراچی، کشمیر یا کیرالہ نہیں بلکہ ممتا بنرجی کے بنگال میں اسلام زندہ باد کے نعرے لگائے جا رہے ہیں'۔
تنازعات میں رہنے والے پاکستانی نژاد طارق فتح ایک نئے تنازع میں پھنس گئے ہیں۔ ان پر فیک نیوز پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
وہیں اس سے پہلے بھی کئی بار ان پر فیک نیوز پھیلانے کا الزام لگایا جا چکا ہے۔
طارق فتح کے اس متنازع پوسٹ پر نظر پڑتے ہی کولکاتا پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے طارق فتح کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
کولکاتا پولیس کے خفیہ محکمہ کے سربراہ مرلی دھر شرما نے بتایا کہ 'اس ٹویٹ کے تناظر میں طارق فتح کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس ٹویٹ کے سلسلے میں ٹویٹر کے حکام کے ساتھ رابطہ بھی کیا گیا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: دہلی ہائی کورٹ نے سدرشن چینل کے شو پر روک لگا دی
وہیں معاملہ درج ہونے کے بعد طارق فتح نے ٹویٹ ہٹا دیا ہے اور معافی مانگ لی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی این آر سی کو لے کر انہوں نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'مسلم خواتین این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت نہیں کر رہی ہیں بلکہ ان کے خاوندوں نے ان کو راستے پر بٹھایا دیا ہے۔'