ETV Bharat / state

کولکاتا: مویشیوں کے خریدار نہ ملنے سے تاجر پریشان

عید الاضحیٰ کے موقع پر کولکاتا کے زکریا اسٹریٹ میں جانوروں کا بڑا بازار لگتا ہے۔ تاہم گذشتہ دو برسوں سے محدود پیمانے پر یہاں جانوروں کا بازار لگ رہا ہے۔ رواں برس مویشی بازار تاخیر سے لگا ہے۔ اس کے باوجود مارکیٹ میں خریداروں کی کمی ہے، جس کی وجہ سے تاجر پریشان ہیں۔

مویشی تاجر پریشان
مویشی تاجر پریشان
author img

By

Published : Jul 16, 2021, 12:31 PM IST



دو برس قبل جب کورونا وائرس کی آمد ہوئی تھی تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ آئندہ کئی برسوں تک یہ وبا ہماری زندگی کا ناسور بن کر رہ جائے گی۔

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے مرحل سے بھی گذرنا پڑا۔ جس نے زندگی کے توازن کو تہہ و بالا کر دیا۔

سب سے زیادہ غریب اور مزدوروں کو لاک ڈاؤن کی اذیت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بازار اور کارخانہ سمیت متعدد صنعتی ادارے بند ہونے کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔

مویشی تاجر پریشان

جب محدود رعایتوں کے ساتھ زندگی ایک بار پھر دھیمی رفتار سے واپس پٹری پر آئی ہے۔ لیکن یہ کاروبار زندگی کے لئے کارگر ثابت نہیں ہوئی۔

لاک ڈاؤن اثر ہر طرح کے کاروبار پر ہوا ہے۔ خاص طور پر تہواروں کے موقع پر کاروبار کو سب سے زیادہ نقصان ہوا۔

عیدالضحی کے موقع پر مویشیوں کے تاجروں کے لئے سنہرا موقع سمجھا جاتا ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے جانوروں کا بازار لگانے کی محدود اجازت اور بازار میں خریداروں کمی مویشیوں کے تاجروں کے لئے بے حد پریشانی کا سبب ہے۔

مغربی بنگال کے کولکاتا کے زکریا اسٹریٹ میں ہر سال بڑے پیمانے پر یوپی،راجستھان اور مدھیہ پردیش سے مویشیوں کے تاجر یہاں آتے ہیں۔لیکن رواں برس ایک یا دو تاجر ہی اب تک پہنچے ہیں۔

بازار میں جہاں ایک طرف جانوروں کی تعداد بہت کم نظر آئی،تو وہیں دوسری جانب بازار خریداروں سے خالی ہے۔ معمولی تعداد میں زکریا اسٹریٹ میں موجود مویشی تاجر خریداروں کی راہ تکتے نظر آئے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یو پی کے علی گڑھ سے آئے محمد مزمل نے بتایا کہ وہ ہر سال علی گڑھ سے آتے ہیں،لیکن گذشتہ دو برسوں سے کاروبار پر منفی اثر پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال بہت کم مویشیوں کے ساتھ کولکاتا آئے ہیں۔کیونکہ وہاں مویشی پالن بھی متاثر ہوئی۔ ابھی بازار میں خریدار نہیں ہیں۔ جانوروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جو دنبہ ایک لاکھ کا ہوا کرتا تھا اس سال اس کی قیمت بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ روپئے ہوگئی ہے۔ ایک بکرا جو کم سے کم 50 ہزار کا ہے۔ پہلے آتے ہی چار پانچ جانور فروخت ہو جاتے تھے۔ لیکن آج ہی ہم پہنچے ہیں لیکن ایک بھی جانور فروخت نہیں ہوا ہے۔


دوسری جانب بیرون ریاست کے علاوہ آس پاس کے اضلاع کے بھی مویشی تاجر زکریا اسٹریٹ میں قربانی کا جانور فروخت کرنے کے لئے آتے ہیں۔
بردوان سے آئے منارل شیخ نے بتایا کہ بازار کاروبار کے لحاظ سے سست ہے۔ مویشیوں کی فروخت نہیں ہو پارہی ہے۔ لاک ڈاؤن کا بہت برا اثر پڑا ہے۔ خریدار ہی نہیں ہیں۔ جو لوگ مویشی خریدنے آتے ہیں وہ کم قیمت لگارہے ہیں۔

مزید پڑھیں :ممبئی: قربانی کے لیے بکرا تاجروں نے لگایا علاقائی بازار

اس سے قبل مٹیا برج بھی گیا تھا۔ وہاں کے بازار کی حالت بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ یہاں تو کم سے کم لوگ آکر قیمت بھی پوچھ رہے ہیں۔تاہم وہاں یہ بھی نہیں ہے ۔



دو برس قبل جب کورونا وائرس کی آمد ہوئی تھی تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ آئندہ کئی برسوں تک یہ وبا ہماری زندگی کا ناسور بن کر رہ جائے گی۔

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے مرحل سے بھی گذرنا پڑا۔ جس نے زندگی کے توازن کو تہہ و بالا کر دیا۔

سب سے زیادہ غریب اور مزدوروں کو لاک ڈاؤن کی اذیت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بازار اور کارخانہ سمیت متعدد صنعتی ادارے بند ہونے کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔

مویشی تاجر پریشان

جب محدود رعایتوں کے ساتھ زندگی ایک بار پھر دھیمی رفتار سے واپس پٹری پر آئی ہے۔ لیکن یہ کاروبار زندگی کے لئے کارگر ثابت نہیں ہوئی۔

لاک ڈاؤن اثر ہر طرح کے کاروبار پر ہوا ہے۔ خاص طور پر تہواروں کے موقع پر کاروبار کو سب سے زیادہ نقصان ہوا۔

عیدالضحی کے موقع پر مویشیوں کے تاجروں کے لئے سنہرا موقع سمجھا جاتا ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے جانوروں کا بازار لگانے کی محدود اجازت اور بازار میں خریداروں کمی مویشیوں کے تاجروں کے لئے بے حد پریشانی کا سبب ہے۔

مغربی بنگال کے کولکاتا کے زکریا اسٹریٹ میں ہر سال بڑے پیمانے پر یوپی،راجستھان اور مدھیہ پردیش سے مویشیوں کے تاجر یہاں آتے ہیں۔لیکن رواں برس ایک یا دو تاجر ہی اب تک پہنچے ہیں۔

بازار میں جہاں ایک طرف جانوروں کی تعداد بہت کم نظر آئی،تو وہیں دوسری جانب بازار خریداروں سے خالی ہے۔ معمولی تعداد میں زکریا اسٹریٹ میں موجود مویشی تاجر خریداروں کی راہ تکتے نظر آئے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یو پی کے علی گڑھ سے آئے محمد مزمل نے بتایا کہ وہ ہر سال علی گڑھ سے آتے ہیں،لیکن گذشتہ دو برسوں سے کاروبار پر منفی اثر پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال بہت کم مویشیوں کے ساتھ کولکاتا آئے ہیں۔کیونکہ وہاں مویشی پالن بھی متاثر ہوئی۔ ابھی بازار میں خریدار نہیں ہیں۔ جانوروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جو دنبہ ایک لاکھ کا ہوا کرتا تھا اس سال اس کی قیمت بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ روپئے ہوگئی ہے۔ ایک بکرا جو کم سے کم 50 ہزار کا ہے۔ پہلے آتے ہی چار پانچ جانور فروخت ہو جاتے تھے۔ لیکن آج ہی ہم پہنچے ہیں لیکن ایک بھی جانور فروخت نہیں ہوا ہے۔


دوسری جانب بیرون ریاست کے علاوہ آس پاس کے اضلاع کے بھی مویشی تاجر زکریا اسٹریٹ میں قربانی کا جانور فروخت کرنے کے لئے آتے ہیں۔
بردوان سے آئے منارل شیخ نے بتایا کہ بازار کاروبار کے لحاظ سے سست ہے۔ مویشیوں کی فروخت نہیں ہو پارہی ہے۔ لاک ڈاؤن کا بہت برا اثر پڑا ہے۔ خریدار ہی نہیں ہیں۔ جو لوگ مویشی خریدنے آتے ہیں وہ کم قیمت لگارہے ہیں۔

مزید پڑھیں :ممبئی: قربانی کے لیے بکرا تاجروں نے لگایا علاقائی بازار

اس سے قبل مٹیا برج بھی گیا تھا۔ وہاں کے بازار کی حالت بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ یہاں تو کم سے کم لوگ آکر قیمت بھی پوچھ رہے ہیں۔تاہم وہاں یہ بھی نہیں ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.