مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کے جسٹس ابھیجیت گنگولیJustice Abhijit Ganguly نے وکلاء کے سوالوں کے جواب میں میڈیا کے رول تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گنگولی نے مغربی بنگال میں میڈیا کے غیرضروری باتوں اور چیزوں کے منظر عام پر لانے سے سماج میں منفی اثرات مرتب ہونے لگے ہیں، میڈیا کے اس طرح کے رول سے کس کو فائدہ ہو سکتا ہے۔' Justice Abhijit ganguly Slam Media Role in Bengal
انہوں نے کہاکہ' کورٹ روم میں ہونے والی بحث یا پھر باتوں پر آپ خبر نہیں کر سکتے ہیں۔ وکلاء کورٹ روم کے باہر میڈیا سے مخاطب ہوتے ہیں، ان کی باتوں پر خبر کر نے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیا ضرورت سے زیادہ بڑھ چڑھ کر خود کو پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ سی بی آئی کے معاملے میں بھی میڈیا کی جانب سے جو رپورٹنگ کی جا رہی ہے اس پر سوال اٹھنے لگا ہے۔'
کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگولی نے کہاکہ میڈیا جمہوریت کا چوتھا ستون ہے۔ وہ ذمہ دار ہے، اسے اپنی ذمہ داری کو بخوبی سمجھنے کی ضرورت ہے، لوگوں کو ان سے بڑی امیدیں ہے۔'
انہوں نے کہاکہ' وہ خود ایک دائرے میں رہ کر میڈیا سے بات چیت کرنا پسند کرتے ہیں۔ لیکن آج جس طرح کا ماحول ہے اس وہ نہیں۔ ان کے کاموں پر میڈیا تنقید کرتا ہے، وہ کتنا قانون جانتا پے اور کتنا نہیں جانتا ہے اس پر بھی بات چیت ہوتی ہے۔ میڈیا کا یہ کام نہیں ہے۔'
مزید پڑھیں: