کولکاتا: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مغربی بنگال میں ایس ایس سی پاس کرنے کے باوجود نوکری سے محروم امیدواروں کے ایک گروپ نے شہر میں متنگنی ہزارہ مجسمہ کے دامن میں پوسٹروں کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کو واپس لانے کا مطالبہ کیا۔ امیدواروں کے مطابق جسٹس گنگوپادھیائے نے بھرتی میں بدعنوانی کے معاملے میں طاقتوروں کے خلاف فیصلے دئیے ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جن امیدواروں نے غیر قانونی طریقے سے نوکریاں حاصل کیں وہ ان کے حکم پر نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ امیدواروں نے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک امیدوار سودیش گوسوامی نے کہا کہ ’جسٹس گنگوپادھیائے ہمارے لئے بھگوان ہیں۔ وہ رہیں گے تو کرپٹ جیل جائے گا۔ مجھ جیسے نوکری سے محروم لوگوں کو انصاف ملے گا۔ جو بھی اس کیس کو سنتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ سر گنگوپادھیائے کی طرح اپنا سر سیدھا رکھے۔ وہ ہمارے لئے بھگوان تھا۔ اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنے کی شرط پر ایک امیدوار نے کہا کہ ہم نے خواب دیکھا تھا کہ بدعنوانوں کو سزا ملے گی اور مستحق امیدواروں کو نوکریاں ملیں گی۔مگر ہماری لڑائی جاری رہے گی.
یہ بھی پڑھیں:Justice Abhijit Gangopadhyay سپریم کورٹ کا فیصلہ میں خود دیکھنا چاہتاہوں:جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے گزشتہ روز جمعہ کو کلکتہ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کو ہدایت دی کہ وہ جسٹس گنگوپادھیائے کی تقرری سے متعلق مقدمات کی سماعت کے لئے ایک اور جج کا تقرر کریں۔ تاہم وکلاء کا دعویٰ ہے کہ صرف ترنمول کے رکن اسمبلی ابھیشیک بنرجی کی طرف سے دائر مقدمہ کو ہٹایا گیا تھا لیکن بھرتی سے متعلق تمام معاملات سے نہیں، یہ حکم کی کاپی ہاتھ میں آنے کے بعد ہی واضح ہوگا۔