کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپیادھیائے نے 9ویں -10ویں ایس ایس سی میں اعلان کردہ 102 اسامیوں پر عدم تقرری پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس پر سوال کیا ہے۔Justice Abhijit Gangopadhyay Reaction On Teachers Recruitment For Class 9 And Ten
جسٹس ابھیجیت گنگوپیادھیائے نے سوال کیا کہ 102 آسامیاں 24 دسمبر تک کونسلنگ کیوں نہیں ہوئی ہے؟ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیانے سوال کیا ک فہرست میں سے صرف 65 لوگوں کو ہی کونسلنگ کے لیے کیوں بلایا گیا ہے؟ منگل تک اس معاملے پر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدای د ی گئی ہے۔
گزشتہ 1ایک سال میں اتاشری پورٹل کے ذریعے 2000 اساتذہ کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ ایس ایس سی کو محکمہ تعلیم سے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آیا اس وقت کئی اسکولوں میں اسامیاں خالی ہیں۔
اس لئے ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 24 دسمبر تک 102 اسامیوں کے لئے کونسلنگ نہیں ہو ئی۔ اسکول سروس کمیشن کے وکیل نے کہا کہ انہیں اس لئے نہیں بلایا گیا کیونکہ 65 سے زیادہ انتظار فہرست امیدوار نہیں تھے۔ کمیشن کو اس سلسلے میں منگل تک حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کیس کی اگلی سماعت منگل کو ہوگی۔ وکیل نے کہا، اس معاملے میں، چونکہ 65 سے زیادہ انتظار فہرست امیدوار نہیں تھے، اس لیے کونسلنگ نہیں بلائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Calcutta High Court جعلی ٹیچر کی فہرست والد اور اسکول کے نام کے ساتھ شائع کرنے کی ہدایت
دریں اثنا، ببیتا سرکار ایس ایس سی کی تقرری کی غلطی کو لے کر دوبارہ عدالت سے رجوع کیاہے۔ ایس ایس سی نے حال ہی میں عدالت کے حکم پر اپنی ویب سائٹ پر مختلف دستاویزات اپ لوڈ کیے ہیں۔ ببیتا سرکار اس دستاویز کو دیکھ کر شک میں پڑ گئی ہیں۔ جس کے بعد انہوں نے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی توجہ مبذول کرائی۔ اگلے دن سماعت۔ہوگی۔Justice Abhijit Gangopadhyay Reaction On Teachers Recruitment For Class 9 And Ten