نئی دہلی/کولکاتا:سینئر صحافی اور مصنف راس بہاری نے کتاب میں انکشاف کیا کہ اسمبلی انتخاب سے پہلے ووٹنگ عمل کے دوران اور ریاست میں 2 مئی کو ہوئے ووٹوں کی گنتی اور ترنمول گانگریس کی چیئرپرسن ممتا بنرجی کے تیسری بار وزیر اعلی بننے کے بعد 175سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ مصنف کے مطابق انتخابی تشدد میں مرنے والوں کا یہ اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔ 2019 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کے 42میں 18سیٹیں جیتنے کے بعد ریاست میں تشدد تیز ہو گیا تھا۔ ترنمول کے حامیوں نے بی جے پی کے حامیوں کو چن چن کر مارا اور دہشت پھیلانے کے لئے کئی کارکنوں کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔
نیشنل یونین آف جرنلسٹس (انڈیا) کے سینئر صحافی راس بہاری کی مغربی بنگال کی خونی سیاست پر یہ چوتھی کتاب ہے۔ اس سے پہلے 2021میں بنگال کی خونی سیاست کی تاریخ پر رکتانچل -بنگال کی خون آلود سیاست،خون آلود بنگال -لوک سبھا انتخابات 2019اور بنگال -ووٹو کی خونی لوٹ تنتر شائع ہوئی تھی۔ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال کے انتخاب کا اعلان 26فروری 2021کو ہوا تھا۔ الیکشن کمیشن کی تیاریوں کے ساتھ ریاست میں جگہ جگہ تشدد میں اضافہ ہونے لگا تھا۔ سیاسی تشدد میں جنوری مہینے میں 12اور فروری میں آٹھ لوگوں کا قتل ہوا۔ الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد ووٹنگ تک مارچ اور اپریل کے دوران 50سے زیادہ لوگ سیاسی تشدد میں مارے گئے۔ 2مئی کو ووٹو کی گنتی کے بعد ایک ہی مہینے میں تقریبا50لوگ مارے گئے جون سے دسمبر تک 53لوگ مارے گئے۔ 2021کے پورے سال میں 175سے زیادہ لوگ مارے گئے۔
کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخاب کے دو مئی کو نتیجے آ نے کے بعد ریاست میں تشدد کی آگ میں جل اٹھا تھا۔ جگہ جگہ بی جے پی کارکنوں کے گھروں کو جلا دیا گیا۔ بی جے پی نے 2مئی سے 21مئی تک سیاسی تشددمیں مارے گئے 31کارکنوں کی فہر ست جاری کی گئی تھی۔ بی جے پی نے نو کارکنوں کے مارے جانے کا دعوی کیا تھا۔ ترنمول کے چھ اور مشترکہ مورچہ کے دو کارکن مارے گئے۔ دو سے چھ مئی کے دوران وزیرا علی ممتا بنرجی نے قبول کیاتھا کہ تشدد میں 16لوگوں کی موت ہوئی۔ 22مئی تک تشدد میں 37لوگ مارے جانے کا دعوی کیا گیا تھا۔ 22مئی تک بی جے پی کے مارے گئے کارکنان میں 14شیڈیول کاسٹ (ایس سی) سے، ایک شیڈیول قبائل (ایس ٹی) سے اور تین دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کمیونٹی سے تھے۔ سیاسی پارٹیوں، میڈیا اور سوشل میڈیا کی خبروں کے مطابق مئی کے مہینے میں تقریبا 50لوگ مارے گئے تھے۔ سیاسی تشدد میں دو مئی کو آٹھ،تین مئی کو آٹھ، چار مئی کو تین،پانچ مئی کو تین، چھ مئی کو تین، سات مئی کو دو، اور آٹھ مئی کو دو لوگ مارے گئے تھے۔
مغربی بنگال میں مئی میں ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی کی تیسربار حکومت بننے کے بعد پورے سال تشدد جاری رہا۔ کولکاتا ہائی کورٹ کے حکم پر قومی انسانی حقوق کمیشن اور مرکزی تفتیشی بیورو کے ذریعہ تشدد کی جانچ کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے کارکنوں پر حملے ہوتے رہے۔ آپسی لڑائی میں ترنمول کارکن ایک دوسرے کو دھماکوں سے اڑاتے رہے۔ بی جے پی نے نومبر تک انتخاب کے بعد سیاسی تشدد میں 54بی جے پی کارکنوں کے قتل کا دعوی کیا تھا۔ اکٹھا کئے گئے اعداد کے مطابق جون سے دسمبر تک 53سے زیادہ لوگ سیاسی تشدد، دھماکے اور فائرنگ میں مارے گئے۔ جون میں سات، جولائی میں نو، اگست میں نو، ستمبر میں سات، اکتوبر میں چھ، نومبرمیں 12اور دسمبر میں چار لوگ مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:Assembly Elections Result تریپورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ میں بنے گی بی جے پی کی حکومت
یو این آئی