بند جوٹ مل کو کھلوانے کو لے کر احتجاجی جلوس میں سینکڑوں مزدوروں نے شرکت کی اور اپنے ہتھوں میں پلے کارڈ لے کر مل انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
مزدوروں کے احتجاج میں سی پی آئی ایم کی مزدور تنظیم سیٹو(citu) سمیت دوسری تنظیموں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
سیٹوں کی قومی سطح کی رہنما گارگی چٹرجی نے کہا کہ جگتدل جوٹ مل میں دوبارہ کام شروع ہونا چاہئے۔ ورنہ مزدوروں کا اور برا حال ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو کورونا سے بچانے کے لئے لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔لوگ کورونا سے تو بچ جائیں گے لیکن بھوک سے مر جائیں گے۔
سیٹوں کی رہنما کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کا بہانا بنا کر متعدد جوٹ ملوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ جب چائے باغات، آئی ٹی انڈسٹری اور بینک کو کورونا گائیڈ لائن کے تحت چلایا جا سکتا ہے تو جوٹ ملوں میں دوبارہ کام شروع کرنے میں کیا پریشانی ہے۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ جوٹ مل بند ہونے کے سبب ان کی فیملی فاقہ کشی سے دو چار ہے۔ بڑی مشکل سے بچوں کے لئے کھانے پینے کا انتظام ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ دو مہینوں کے دوران شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ اور ہوڑہ کے بیشتر جوٹ مل بندہو گئے۔ ان جوٹ ملوں کے بعد ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔