ETV Bharat / state

'مالدہ حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش قابل مذمت'

گذشتہ 19 نومبر کو ریاست مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے شجاع پور علاقے میں ایک پلاسٹک کارخانہ میں مشین میں دھماکہ ہونے کے سبب چار افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی جبکہ ایک کی ہسپتال میں موت ہوئی تھی۔ اور پانچ افراد بری طرح زخمی ہوئے تھے۔

jamate islami condemned effort to make malda incident a bomb blast
'مالدہ حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش قابل مذمت'
author img

By

Published : Nov 25, 2020, 5:04 PM IST

مغربی بنگال کے مالدہ ضلع شجاع پور میں ایک پلاسٹک کارخانہ میں مشین پھٹنے سے ہوئے دھماکے میں پانچ افراد کی موت ہو گئی تھی۔ جس کو کچھ سیاسی جماعتوں نے بم دھماکہ قرار دیا تھا۔

'مالدہ حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش قابل مذمت'

جماعت اسلامی مغربی بنگال کی جانب سے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذمت کی گئی ہے۔ جماعت اسلامی نے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے اور متاثرین کو سرکار کی طرف سے معاوضہ اور اہل خانہ کو ملازمت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

گذشتہ 19 نومبر کو ریاست مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے شجاع پور علاقے میں ایک پلاسٹک کارخانہ میں مشین میں دھماکہ ہونے کے سبب چار افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی جبکہ ایک کی ہسپتال میں موت ہوئی تھی۔ اور پانچ افراد بری طرح زخمی ہوئے تھے۔

اس حادثے کے بعد سے بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے ٹوئٹ کرکے لکھا تھا کہ 'پلاسٹک کارخانہ میں غیر قانونی طور پر بم بنایا جا رہا تھا اس کی جانچ ہونی چاہیے'۔ مغربی بنگال کے گورنر نے بھی اس دھماکے کی وجہ بم کو بتایا تھا اور معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔

جماعت اسلامی مغربی بنگال کے ایک وفد نے شجاع پور متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی اور ان کی مالی مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے صدر مولانا عبدالرفیق نے کہا کہ جماعت اسلامی وفد نے مالدہ ضلع کے شجاع پور علاقے کے پلاسٹک کارخانہ میں مشین پھٹنے سے ہوئے حادثے میں مہلوک افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جماعت اسلامی حادثے میں مارے جانے والے افراد کے بچوں کی کفالت کرے گی اور ان کی تعلیم کا خرچ اٹھائے گی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس حادثے کو بم دھماکہ بتاکر اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے والوں کی مذمت کی اور ریاستی حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس حادثے کے متاثرین کو معاوضہ اور اہل خانہ کو ملازمت دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

مغربی بنگال کے مالدہ ضلع شجاع پور میں ایک پلاسٹک کارخانہ میں مشین پھٹنے سے ہوئے دھماکے میں پانچ افراد کی موت ہو گئی تھی۔ جس کو کچھ سیاسی جماعتوں نے بم دھماکہ قرار دیا تھا۔

'مالدہ حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش قابل مذمت'

جماعت اسلامی مغربی بنگال کی جانب سے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذمت کی گئی ہے۔ جماعت اسلامی نے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے اور متاثرین کو سرکار کی طرف سے معاوضہ اور اہل خانہ کو ملازمت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

گذشتہ 19 نومبر کو ریاست مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے شجاع پور علاقے میں ایک پلاسٹک کارخانہ میں مشین میں دھماکہ ہونے کے سبب چار افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی جبکہ ایک کی ہسپتال میں موت ہوئی تھی۔ اور پانچ افراد بری طرح زخمی ہوئے تھے۔

اس حادثے کے بعد سے بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے ٹوئٹ کرکے لکھا تھا کہ 'پلاسٹک کارخانہ میں غیر قانونی طور پر بم بنایا جا رہا تھا اس کی جانچ ہونی چاہیے'۔ مغربی بنگال کے گورنر نے بھی اس دھماکے کی وجہ بم کو بتایا تھا اور معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔

جماعت اسلامی مغربی بنگال کے ایک وفد نے شجاع پور متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی اور ان کی مالی مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے صدر مولانا عبدالرفیق نے کہا کہ جماعت اسلامی وفد نے مالدہ ضلع کے شجاع پور علاقے کے پلاسٹک کارخانہ میں مشین پھٹنے سے ہوئے حادثے میں مہلوک افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جماعت اسلامی حادثے میں مارے جانے والے افراد کے بچوں کی کفالت کرے گی اور ان کی تعلیم کا خرچ اٹھائے گی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس حادثے کو بم دھماکہ بتاکر اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے والوں کی مذمت کی اور ریاستی حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس حادثے کے متاثرین کو معاوضہ اور اہل خانہ کو ملازمت دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.