اس پریشانی کو دیکھتے ہوئے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال نے ضرورت مند غریبوں کے لئے مفت میں آکسیجن مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مقصد کے لئے کولکاتا میں آکسیجن مرکز قائم کیا گیا ہے۔ آئندہ پیر کو اس کا افتتاح کیا جائے گا۔
پورے ملک میں کورونا وائرس سے لوگ پریشان ہیں۔ ایک طرف اس مرض سے بچنے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب جو لوگ اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں ان کو علاج میں کافی پریشانی ہو رہی ہے۔
اس مرض میں سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں مریض کو آکسیجن دیا جاتا ہے۔ اس مرض کا علاج بھی کافی مہنگا ہے۔
غریب عوام کو اس مرض کا مقابلہ کرنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک آکسیجن سلنڈر کی قیمت پانچ سے چھ ہزار روپیہ ہے۔
غریبوں کے لئے اتنی بڑی رقم جمع کرنا مشکل ہے۔ ایسے میں اپنے فلاحی کام کے لئے پورے ملک میں معروف ادارہ جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کی جانب سے ایسے ہی ضرورت مند غریبوں کے لئے مفت میں آکسیجن مہیا کرانے کی پہل کی گئی ہے۔
اس مقصد کے لئے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال نے کولکاتا میں ایک مفت آکسیجن مرکز قائم کیا ہے۔ آئندہ پیر سے یہ مرکز باضابطہ طور پر کام کرنا شروع کر دے گی۔
جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے امیر مولانا عبدالرفیق نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، 'کووڈ۔ 19 کی وبائی شکل اختیار نہ کرے بعد سے دیکھا گیا کہ ونٹیلیشن کے دوران لوگوں کو آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ لیکن جو لوگ غریب ہیں مالی بحران کے شکار ہیں آکسیجن حاصل کرنا ان کے لئے مشکل ہے۔
بلکہ کچھ لوگوں روپئے ہونے کے باوجود بھی آکسیجن نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کی طرف ایسے وقت میں ضرورت مندوں کے لئے آسانی سے مفت میں آکسیجن مہیا کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ، 'کولکاتا کے امداد علی لین میں ایم ایم ماڈل اسکول میں مرکز قائم کیا گیا ہے۔ فی الحال 20 آکسیجن سلنڈر کے ساتھ مرکز قائم کیا گیا ہے۔ پیر کو افتتاحی تقریب میں ہم نے کلکتہ میڈیکل کالج کے سپریٹنڈنٹ کو بھی مدعو کیا ہے۔
جن کو آکسیجن کی ضرورت ہوگی وہ ایک فارم جمع کریں گے اس کے ساتھ سلنڈر کے لئے کچھ سکیورٹی رقم بھی جمع کرنا پڑے گا ۔اگر کسی کے پاس سکیورٹی کی رقم جمع کرنے کی بھی حیثیت نہیں ہوگی وہ جماعت کے کسی مقامی رکن کی سفارش سے حاصل کر سکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ ان کا ہدف ہے سو آکسیجن سلنڈر کا انتظام کرنا اس کے علاوہ شہر کے بعد ہم اضلاع میں بھی اس طرح کے مراکز قائم کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔