ETV Bharat / state

جیگوار کارحادثہ: چارج شیٹ داخل - جیگوار کارحادثہ

جیگوار کار حادثہ معاملے میں کلکتہ پولس نے کلکتہ کے مشہور ریسٹورنٹ ار سلان کے مالک کے بیٹے راغب پرویز اور اسلم پرویز کے خلاف کلکتہ پولس نے چارج شیٹ پیش کردی ہے۔

جیگوار کارحادثہ: پولس چارج شیٹ پیش کی
author img

By

Published : Sep 19, 2019, 10:23 AM IST

Updated : Oct 1, 2019, 4:17 AM IST

اس چارج شیٹ میں راغب پرویز کے چھوٹے بھائی ارسلان پرویز اور مامو محمد حمزہ کے نام بھی شامل ہے۔17جنوری کو راغب پرویز جیگوار لینڈ روور ایف۔ فیس کار چلارہے تھے جو حادثہ کا شکار ہوگیا اور اس میں دوافراد کی موت اور تین زخمی ہوگئے تھے۔چارج شیٹ میں دفعہ304 اے،308 اور 427 لگائی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ ارسلان پرویز اور ماموں محمد حمزہ کے خلاف آئی پی سی دفعہ 201کے تحت چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔ان کے خلاف ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ خوانی کا معاملہ ہے۔حمزہ کے خلاف آئی پی سی دفعہ 212(ملزم کو پناہ)بھی اضافی طور پر لگایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 17جنوری کو راغب پرویز جیگوار لینڈ روور ایف۔فیس کار چلارہے تھے۔جنوبی کلکتہ کے شیکسپئر سرانی اور لوڈن اسٹریٹ میں کار اس قدرتیز رفتار تھی نے اس نے مرسڈیز کو ٹھوکر اس شدت سے ماری کہ مرسڈیز ٹریفک پولس کے کیسوک سے ٹکرا گئی جس کے زد میں آکر دو افراد کی موت اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ٹریفک پولس کے کیوسک میں تین بنگلہ دیشی شہری بارش سے بچنے کیلئے کھڑے ہوئے تھے۔اس میں دو قاضی محمد معین عالم 36اور فرحانہ عالم تانیہ 28علاج کے غرض سے کلکتہ آئے ہوئے تھے۔جن کی موت ہوگئی جب کہ قاضی رحمت اللہ شدید زخمی ہوگئے۔
جب کہ مرسڈیز کار میں سوار امیت کجاریا اور ان کی اہلیہ کنیکا بھی زخمی ہوگئے۔امیت کے دائیں کان پر شدید چوٹیں آئی ہیں، جس کی وجہ سے ان کا پلاسٹک سرجری کیا گیا ہے۔حادثہ کے بعد ارسلان پرویز پولس کے سامنے یہ کہتے ہوئے خودسپردگی کہ کار وہ چلارہا تا۔مگر چار دنوں کے بعد پوچھ تاچھ کے دوران ارسلان نے اعتراف کرلیا یہ کار اس کے بڑے بھائی راغب پرویز چلارہے تھے۔حمزہ کوراغب کو بھاگنے میں مدد کرنے اور انہیں پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

اس چارج شیٹ میں راغب پرویز کے چھوٹے بھائی ارسلان پرویز اور مامو محمد حمزہ کے نام بھی شامل ہے۔17جنوری کو راغب پرویز جیگوار لینڈ روور ایف۔ فیس کار چلارہے تھے جو حادثہ کا شکار ہوگیا اور اس میں دوافراد کی موت اور تین زخمی ہوگئے تھے۔چارج شیٹ میں دفعہ304 اے،308 اور 427 لگائی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ ارسلان پرویز اور ماموں محمد حمزہ کے خلاف آئی پی سی دفعہ 201کے تحت چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔ان کے خلاف ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ خوانی کا معاملہ ہے۔حمزہ کے خلاف آئی پی سی دفعہ 212(ملزم کو پناہ)بھی اضافی طور پر لگایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 17جنوری کو راغب پرویز جیگوار لینڈ روور ایف۔فیس کار چلارہے تھے۔جنوبی کلکتہ کے شیکسپئر سرانی اور لوڈن اسٹریٹ میں کار اس قدرتیز رفتار تھی نے اس نے مرسڈیز کو ٹھوکر اس شدت سے ماری کہ مرسڈیز ٹریفک پولس کے کیسوک سے ٹکرا گئی جس کے زد میں آکر دو افراد کی موت اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ٹریفک پولس کے کیوسک میں تین بنگلہ دیشی شہری بارش سے بچنے کیلئے کھڑے ہوئے تھے۔اس میں دو قاضی محمد معین عالم 36اور فرحانہ عالم تانیہ 28علاج کے غرض سے کلکتہ آئے ہوئے تھے۔جن کی موت ہوگئی جب کہ قاضی رحمت اللہ شدید زخمی ہوگئے۔
جب کہ مرسڈیز کار میں سوار امیت کجاریا اور ان کی اہلیہ کنیکا بھی زخمی ہوگئے۔امیت کے دائیں کان پر شدید چوٹیں آئی ہیں، جس کی وجہ سے ان کا پلاسٹک سرجری کیا گیا ہے۔حادثہ کے بعد ارسلان پرویز پولس کے سامنے یہ کہتے ہوئے خودسپردگی کہ کار وہ چلارہا تا۔مگر چار دنوں کے بعد پوچھ تاچھ کے دوران ارسلان نے اعتراف کرلیا یہ کار اس کے بڑے بھائی راغب پرویز چلارہے تھے۔حمزہ کوراغب کو بھاگنے میں مدد کرنے اور انہیں پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

Intro:Body:

bgadfbgtg


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 4:17 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.