کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے واضح طور پر کہا کہ یہ واقعہ 'پہلے سے منصوبہ بند' تھا۔اس کی تفتیش ہونی چاہیے، تحقیقات کے بعد پورے معاملے کی سچائی سامنے آ جائے گی۔ سال 2001 میں پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی 22 ویں برسی کے موقع پر دوبارہ سیکورٹی کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ چند لوگ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں داخل ہو کر ہنگامہ برپا کیا۔
نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں ممتا بنرجی نے آج کہاکہ اس کا بنگال سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی بنگال، گجرات، تلنگانہ، راجستھان یا کسی اور ریاست میں ٹھہرا ہو۔ یہ پوری طرح سے پہلے سے منصوبہ بند واقعہ ہے اور آئی بی نئی پارلیمنٹ میں بھی مکمل ناکامی ہے۔
ممتا بنرجی کے مطابق سیکورٹی میں بھی بہت بڑی خامی ہے۔پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف پہلے تحقیقات ہونی چاہیئے ۔تفتیش میں سب کچھ سامنے آسکتا ہے ۔تفتیش سے پہلے کسی کو کسی کے خلاف کچھ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ارکان پارلیمان کی معطلی سے ممتا بنرجی برہم
اس سے قبل بی جے پی کے مغربی بنگال کے صدر سوکانت مجمدار نے ترنمول لیڈر تاپس رائے اور پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے مبینہ ماسٹر مائنڈ للت جھا کے درمیان قریبی روابط کا الزام لگایا تھا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ہینڈل پر بی جے پی کے ریاستی صدر نے ایک تصویر شیئر کی جس میں ترنمول ایم ایل اے اور للت جھا ایک ساتھ ہیں ۔ساتھ ہی بی جے پی ایم پی نے بھی ترنمول کے ساتھ روابط کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔